حیدرآباد

تلنگانہ: خواتین اور لڑکیوں کو ہراسانی،15دنوں میں 133 افرادپکڑے گئے

تلنگانہ کی رچہ کنڈہ پولیس خواتین اور لڑکیوں کو ہراساں کرنے والے افرادکے خلاف کارروائی کررہی ہے۔ متاثرین کی جانب سے شکایت موصول ہوتے ہی کارروائی کی جاتی ہے۔

حیدرآباد: تلنگانہ کی رچہ کنڈہ پولیس خواتین اور لڑکیوں کو ہراساں کرنے والے افرادکے خلاف کارروائی کررہی ہے۔ متاثرین کی جانب سے شکایت موصول ہوتے ہی کارروائی کی جاتی ہے۔

متعلقہ خبریں
مدینہ ہائی اسکول میں انویسٹیچر تقریب، ڈاکٹر مصطفیٰ ہاشمی نے طلبہ کو کتابوں سے رشتہ جوڑنے کا مشورہ دیا
شاطر دھوکہ باز سائبر کرائم پولیس رچہ کنڈہ کی جال میں
اردو ہال حمایت نگر میں آج اور کل قومی سمینار  – "حسرت موہانی” پر مقالوں کی پیشکشی
محبوب نگر: اقلیتی تعلیم یافتہ نوجوانوں کے لیے چار ماہہ مفت فاؤنڈیشن کورس کی آخری تاریخ میں توسیع
حیدرآباد: "اجالوں کے شجر” کی رسمِ اجرا، خادم رسول عینی کی نعتیہ شاعری کو خراجِ تحسین

ا سکولوں، کالجوں، بس اسٹینڈس، ریلوے سٹیشنوں اور دیگر عوامی مقامات پر نظررکھی جارہی ہے اور خواتین و لڑکیوں کوہراساں کرنے والوں کو پکڑا جا رہا ہے۔

اگر ضروری ہو تو ڈیکائے آپریشن بھی کئے جارہے ہیں۔ پکڑے جانے والوں کے خلاف مقدمہ درج کر کے جیل بھیجا جا رہا ہے۔ رچہ کنڈہ پولیس کمشنریٹ کے تحت 15 دنوں میں پولیس نے 133 افرادپکڑے ہیں۔

پولیس نے کہا کہ لڑکیوں اورخواتین کو ہراساں کرنے کی 148 شکایات موصول ہوئی ہیں۔ ان میں 17 افراد کو فون کے ذریعہ ہراساں کیا گیا، 38 افراد کو سوشل میڈیا کے ذریعہ ہراساں کیا گیا اور 93 افراد کو براہ راست ہراساں کیا گیا۔

ان میں سے 11 کے خلاف فوجداری مقدمات درج کیے گئے ہیں جبکہ 92 افراد کے خلاف عام مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ 40 عہدیداروں اور ماہرین کی موجودگی میں کونسلنگ کی گئی۔ رچہ کنڈہ کے پولیس کمشنر ترون جوشی نے مشورہ دیا کہ ہراسانی کی شکایت فوری طورپر پولیس سے کی جائے۔