تلنگانہ: لاش شمشان گھاٹ لے جانے سے پولیس نے روک کرپوسٹ مارٹم کےلیے منتقل کردیا
حیدرآباد کے حیدرنگر میں یہ افسوسناک واقعہ تاخیر سے منظر عام پر آیا ہے ۔تفصیلات کے مطابق سوروپ نامی خاتون کی مبینہ طور پر ملاوٹ شدہ شراب پینے کے بعد موت واقع ہوئی۔
حیدرآباد: آخری رسومات کے لیے لاش کوشمشان گھاٹ لے جانے سے پولیس نے روک کرلاش کو پوسٹ مارٹم کےلیے منتقل کردیا جس پرارتھی جلوس میں شامل تمام افراد نے تشویش کااظہار کیا۔
حیدرآباد کے حیدرنگر میں یہ افسوسناک واقعہ تاخیر سے منظر عام پر آیا ہے ۔تفصیلات کے مطابق سوروپ نامی خاتون کی مبینہ طور پر ملاوٹ شدہ شراب پینے کے بعد موت واقع ہوئی۔
وہ حال ہی میں بیوہ ہوئی تھی اور تنہا زندگی گزار رہی تھی۔ گزشتہ پیر کے روز اس نے شراب پی جس کے بعد اسے قے اور دست آنے لگے۔ اس نے اس بات کی اطلاع اپنی بیٹی کو جو شادنگر میں رہتی ہے دی۔ منگل کی صبح جب بیٹی نے فون کیا تو کوئی جواب نہیں ملا۔ بعد ازاں پڑوسیوں کو فون کیا گیا جنہوں نے سوروپ کو بے ہوشی کی حالت میں پایا۔ فوری طور پر اُسے نظام پیٹ کے ایک نجی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اُسے مردہ قرار دیا۔
اس کے بعد ارکان خاندان نے آخری رسومات کی تیاری شروع کی۔ تاہم، ارتھی جلوس کے دوران جے پی ایچ بی پولیس نے مداخلت کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ سوروپ کی موت ملاوٹ شدہ شراب پینے سے ہوئی ہو سکتی ہے اس لیے پوسٹ مارٹم ضروری ہے۔
پولیس نے لاش کو پوجا اشیاء سمیت اسی گاڑی میں گاندھی اسپتال منتقل کیا جس میں لاش آخری رسومات کے لیے لے جائی جا رہی تھی۔ پوسٹ مارٹم کے بعد منگل کی شام لاش لواحقین کے حوالے کر دی گئی۔
سوروپ کی بیٹی نے بتایا کہ پولیس کے مطابق پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے میں ایک ہفتے کا وقت لگے گا، اور انہوں نے پولیس اسٹیشن میں اس کی شکایت بھی درج کروائی ہے۔
دوسری جانب متاثرہ خاندان نے لاش کو پوجا سامان سمیت اسپتال لے جانے پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے، جبکہ کے پی ایچ بی پولیس نے بتایا کہ اس معاملے میں قانون کے مطابق کارروائی کی جا رہی ہے۔