دہلی

آل انڈیا صوفی سجادہ نشین کونسل نے وقف ایکٹ میں ترمیم کی حمایت کردی

صوفی رہنما نے کہا کہ اس بل کو دیکھے بغیر اس پر خیالات کا اظہار کرنے اور مطالبات کرنے کے بجائے بہتر ہوگا کہ پہلے اس بل کا مکمل مطالعہ کیا جائے اور پھر کوئی رائے قائم کی جائے ۔

نئی دہلی: آل انڈیا صوفی سجادہ نشین کونسل نے وقف ایکٹ میں حکومت کی تجویز کردہ ترامیم کی حمایت کا اعلان کیاہے ہندوستان میں صوفیوں کی سرگرمیوں کو منظم کرنے والی تنظیم ، آل انڈیا صوفی سجادہ نشین کونسل کے چیئرمین سید نصیرالدین چشتی نے آج یہاں ایک پریس کانفرنس میں کہا ’’ آل انڈیا صوفی سجادہ نشین کونسل وقف ایکٹ میں ترمیم کی بھرپور حمایت کرتی ہے جو اس حکومت کی طرف سے تجویز کی جا رہی ہے۔ ترامیم کی اشد ضرورت ہے کونسل ایک عرصے سے اس کا مطالبہ کر رہی ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں
چہل کی بیوی بھی سلکٹرس سے ناراض
غزہ نسل کشی پر جشن منانے والا اسرائیلی فٹبالر گرفتار
وقف ترمیمی بل، مرکزی حکومت کے ارادے نیک نہیں ہیں: جعفر پاشاہ
وقف ترمیمی بل کے خلاف مجسمہ امبیڈکر ٹینک بنڈ پر کل جماعتی دھرنا، مولانا خیر الدین صوفی، عظمیٰ شاکر، عنایت علی باقری اور آصف عمری کا خطاب
وقف ترمیمی بل چور دروازے سے اوقافی جائیدادوں کو غصب کرنے کی سازش: مشتاق ملک

انھوں نے کہاکہ ’’ سب سے بڑے فریق ہم اور درگاہیں ہیں ، اور ہمارے مطالبات کو پورا کیا جانا چاہیے۔ ہمیں پختہ یقین ہے کہ حکومت مسلمانوں کے حق میں بل پیش کرے گی۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ عوام میں غلط معلومات نہیں پھیلانی چاہئے پہلے اس بل کو پارلیمنٹ میں پیش ہونے دیجئے پھر ہم اسی کے مطابق اس پر بات چیت اور غوروخوض کریں گے ۔بل پیش ہونے سے پہلے ہی یہ شک ظاہر کرنا کہ یہ مسلمانوں کے خلاف ہے کسی طرح بھی جائز نہیں ہے ۔

انھوں نے کہا کہ ’’ حکومت صرف مسلمانوں کی بہتری کے لیے کام کرے گی۔ اس معاملے پر سیاست نہیں ہونی چاہیے۔‘‘

صوفی رہنما نے کہا کہ اس بل کو دیکھے بغیر اس پر خیالات کا اظہار کرنے اور مطالبات کرنے کے بجائے بہتر ہوگا کہ پہلے اس بل کا مکمل مطالعہ کیا جائے اور پھر کوئی رائے قائم کی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ کسی پر جھوٹا الزام لگانے کے بجائے بل کو سمجھنے میں حصہ لینے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ کونسل نے اپنے مطالبات کی ایک کاپی قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال کو دی ہے جنھوں نے اس پر مثبت جواب دیا ہے ۔

صوفی رہنما نے کہاکہ درگاہیں ہندوستان میں گنگا جمنی تہذیب کا مرکزہیں اور اس تہذیب کے تحفظ اور فروغ میں درگاہوں کا اہم رول رہاہے ۔ وقف بورڈ کے تعلق سے صوفی رہنما نے کہاکہ ’’ اس میں بہت زیادہ بدعنوانی ہوئی ہے جس کی جانچ کی ضرورت ہے۔‘‘ انھوں نے وقف بورڈ سے الگ ایک درگاہ بورڈ بنانے کا بھی مطالبہ کیا کیونکہ وقف بورڈ ان کے نظریات کی نمائندگی اور تحفظ نہیں کرتا۔

صوفی سجادہ نشین کونسل کے چیئرمین نے کہاکہ ’’ وقف کی املاک مسلمانوں کی فلاح وبہبود میں کے لیے ہے لیکن اس کا بیجا استعمال ہورہاہے ۔عام طورپر وقف بورڈ میں شفافیت نہیں ہے ۔ا س کے پاس لاکھوں ایکڑ زمینیں ہیں لیکن ائمہ مساجد کوتنخواہیں نہیں مل رہی ہیں۔اس کا مطلب ہے کہ کہیں نہ کہیں بدعنوانی ہورہی ہے ۔اس حکومت کا منشا یہی ہے کہ ہر معاملے میں شفافیت آئے ۔‘‘

a3w
a3w