اپوزیشن کے ہنگامے کے باعث لوک سبھا کی کارروائی پیر کی صبح 11 بجے تک ملتوی
منی پور معاملے پر بحث کے مطالبے کو لے کر اپوزیشن کے ہنگامے کی وجہ سے لوک سبھا کی کارروائی جمعہ کو دوسری بار ملتوی کر دی گئی۔
نئی دہلی: منی پور معاملے پر بحث کے مطالبے کو لے کر اپوزیشن کے ہنگامے کی وجہ سے لوک سبھا کی کارروائی جمعہ کو دوسری بار ملتوی کر دی گئی۔
التوا کے بعد دوپہر 12 بجے کے بعد جیسے ہی ایوان جمع ہوا تو اپوزیشن ارکان نے شور شرابا اور نعرے بازی شروع کردی۔ ہنگامہ آرائی کے دوران پریزائیڈنگ آفیسر راجندر اگروال نے ضروری قانون سازی کا کام نمٹایا۔
ہنگامہ جاری رہنے پر مسٹر اگروال نے ایوان کی کارروائی پیر کی صبح 11 بجے تک ملتوی کر دی۔
مسٹر اگروال نے ہنگامہ کررہے ارکان سے کہا کہ اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کو اجازت دے دی گئی ہے۔
اس پر بحث ہوگی، ایوان کی کارروائی خوش اسلوبی سے چلنے دیں لیکن اپوزیشن ارکان ہنگامہ آرائی اور نعرے بازی کرتے رہے۔ اس دوران پریذائیڈنگ آفیسر نے ضروری کاغذات ایوان کی میز پر رکھوائے۔
اپوزیشن ارکان کے ہنگامہ آرائی کے درمیان ہی مائنز اینڈ منرلز (ترمیم اور ریگولیشن) بل 2023، نیشنل نرسنگ اینڈ مڈوائف کمیشن بل 2023 اور نیشنل ڈینٹل کمیشن بل 2023 منظور کر لیے گئے۔
اس کے بعد مسٹر اگروال نے اپوزیشن ارکان سے کہا کہ آج ارکان کے پرائیویٹ بلوں کا دن ہے، کچھ اور قانون سازی کا کام ہونا چاہئے۔
ارکان اپنی اپنی نشستوں پرجائیں اور ایوان کی کارروائی خوش اسلوبی سے چلنے دیں، لیکن اپوزیشن ارکان پر اس کا کوئی اثر نہیں ہوا اوروہ ہنگامہ آرائی اور نعرے بازی کرتے رہے۔
اس پر مسٹر اگروال نے ایوان کی کارروائی پیر کی صبح 11 بجے تک ملتوی کر دی۔
اس سے پہلے جیسے ہی لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے 11 بجے وقفہ سوالات کی کارروائی شروع کی، اپوزیشن ارکان نے ایوان کے وسط میں ہنگامہ آرائی شروع کر دی اور تحریک عدم اعتماد پر بحث شروع کرنے کا مطالبہ کیا۔
مسٹر برلا نے کہا کہ انہوں نے تحریک عدم اعتماد کے لیے اجازت دے دی ہے، اس پر بحث ہوگی، وقفہ سوالات اہم ہوتا ہے، اسے چلنے دیں۔ اپوزیشن اراکین پر اس کا کوئی اثر نہیں ہوا، اس لیے مسٹر برلا نے ایوان کی کارروائی دوپہر 12 بجے تک ملتوی کر دی۔