اپنی تہذیب چھوڑ کر دوسروں کی نقالی مت کرو، یہی بربادی کی راہ ہے: اسد الدین اویسی (ویڈیو)
صدر مجلس نے کہا کہ جو قوم اپنی تہذیب، ثقافت، عقائد اور روایات کو چھوڑ کر دوسری قوموں کی رسومات اپناتی ہے، وہ اپنے زوال اور بربادی کی طرف قدم بڑھاتی ہے۔
حیدرآباد: ایک جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے اسد الدین اویسی نے کہا کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے ادنیٰ غلام بھی نہیں ہیں، لیکن عشقِ رسول ﷺ کا تقاضا یہ ہے کہ ان کی آمد کا جشن شریعت کے مطابق منایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ جشنِ میلاد کے موقع پر غریبوں کو کھانا کھلانا، ضرورت مندوں کی مدد کرنا، شادیاں کرانا اور رفاہی کام انجام دینا افضل طریقے ہیں۔ مگر آج کل بعض نوجوان ڈی جے میوزک بجاکر اور رقص و سرور کی محفلیں سجا کر جشن مناتے ہیں جو اسلامی تعلیمات اور ہماری تہذیبی و ثقافتی اقدار کے منافی ہے۔
صدر مجلس نے کہا کہ جو قوم اپنی تہذیب، ثقافت، عقائد اور روایات کو چھوڑ کر دوسری قوموں کی رسومات اپناتی ہے، وہ اپنے زوال اور بربادی کی طرف قدم بڑھاتی ہے۔
Hum Aaqa-e-do-Aalam ﷺ ki aamad ka jashn DJ se nahi, balki nek kaamo'n ke zariye manayenge. pic.twitter.com/HYoX7TGBdR
— Asaduddin Owaisi (@asadowaisi) September 12, 2025
مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ اپنی انفرادی و اجتماعی زندگی کو اس طرح پیش کریں کہ دوسری قومیں انہیں دیکھ کر متاثر ہوں، نہ یہ کہ ہم دوسروں کی نقل کرتے رہیں۔
انہوں نے زور دیا کہ میلاد النبی ﷺ کا اصل مقصد سیرتِ طیبہؐ کو عام کرنا اور عملی زندگی میں رسول اکرم ﷺ کی تعلیمات کو اپنانا ہے، نہ کہ شور شرابہ اور غیر شرعی رسومات۔