یوروپ
ٹرینڈنگ

ٹائی ٹینک حادثہ کی رپورٹ پر مبنی اخبار ’’112 برس‘‘ بعد مل گیا

ڈیلی مرر نے اس واقعے سے متعلق اپنے اخبار کے پہلے صفحے پر دو خواتین کی تصویر لگائی ہے جو برطانوی شہر ساؤتھمٹن کی اس بندرگاہ پر موجود تھیں، جہاں سے یہ جہاز اپنے پہلے اور آخری سفر کی جانب روانہ ہوا تھا۔

لندن: مشہور زمانہ بحری جہاز ٹائی ٹینک حادثے پر معروف برطانوی اخبار کا شائع ہونے والا خصوصی شمارہ 112 سال بعد منظر عام پر آ گیا۔ دنیا میں بحری حادثات میں ٹائی ٹینک کا حادثہ سب سے سنگین ہے جس میں 1500 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے اور یہ واقعہ 20 اپریل 1912 میں بحر اوقیانوس میں پیش آیا تھا۔

حادثے پر اس وقت کے برطانوی اخبار ڈیلی مرر نے خصوصی اشاعت کی تھی، جس میں حادثے کی مکمل تفصیلات بیان کی گئی تھیں۔

ٹائی ٹینک تو فلم اور کئی قصوں کے سبب لوگوں کے ذہنوں میں محفوظ رہا، لیکن اس بدترین بحری حادثے پر شائع ہونے والا یہ خصوصی ضمیمہ لوگوں کی نظروں سے اوجھل ہوگیا جو اب ایک صدی سے زائد عرصہ گزرنے کے بعد ایک الماری سے ملا ہے جس میں بدقسمت جہاز پر سوار افراد کی دردناک کہانیاں تحریر تھیں۔

ڈیلی مرر نے اس واقعے سے متعلق اپنے اخبار کے پہلے صفحے پر دو خواتین کی تصویر لگائی ہے جو برطانوی شہر ساؤتھمٹن کی اس بندرگاہ پر موجود تھیں، جہاں سے یہ جہاز اپنے پہلے اور آخری سفر کی جانب روانہ ہوا تھا۔

اخبار نے اس تصویر کی سرخی میں حادثے کی ہولناکی کو بیان کرتے ہوئے لکھا تھا کہ ’’ان ہزاروں سانحات میں سے ایک، جس نے ٹائی ٹینک کو دنیا کی تاریخ کا سب سے خوفناک حادثہ بنا دیا۔‘‘

اس اخبار میں حادثے میں مرنے والے افراد کی تصاویر کے ساتھ بچ جانے والے افراد کی روداد بھی شائع ہوئی تھی جس سے حادثے سے متعلق کئی انکشافات سامنے آئے تھے۔

یہ تاریخی اور اخبار یہ اخبار نیلامی والے گھر کی کلیئرنس کے دوران الماری میں دریافت ہوا تھا اور خیال کیا جاتا ہے کہ یہ وہاں ایک ایک صدی سے زیادہ عرصے سے رکھا ہوا تھا۔

واضح رہے کہ ٹائی ٹینک 10 اپریل 1912 کو اپنے پہلے بحری سفر پر روانہ ہوا تو یہ اس وقت کا سب سے بڑا مسافر جہاز تھا اور اس کے مالک نے اس کو نا قابل تسخیر قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ یہ جہاز کبھی نہیں ڈوبے گا۔تاہم یہ بدقسمت جہاز اپنے پہلے سفر کے دوران ہی بحیرہ اوقیانوس میں ایک برفانی چٹان سے ٹکرانے کے بعد سمندر میں غرق ہو گیا۔

a3w
a3w