بین الاقوامی

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے غزہ میں فوری جنگ بندی کی قرارداد منظوری کرلی

قرارداد کے خلاف ووٹ دینے والوں میں امریکہ اور اسرائیل شامل ہیں۔برطانیہ، جرمنی، اٹلی، ہالینڈ اور یوکرین سمیت 23 ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔

نیویارک: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے غزہ میں فوری طور پر جنگ بندی کی قرارداد منظور کرلی، تاہم یہ ’غیرلازمی‘ قرارداد ہے جس پر عمل درآمد کرنا ضروری نہیں۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں غزہ میں انسانی بنیادوں پر فوری جنگ بندی کی قرارداد پیش کی گئی۔

متعلقہ خبریں
روسی صدر کی مشرق وسطیٰ میں تنازعات کے خاتمے میں مدد کی پیشکش
انسانی حقوق کونسل کے لیے 18نئے رکن ممالک کا انتخاب
غزہ میں 80 فیصد علاقہ تباہ، کوئی جگہ محفوظ نہیں، حالات ناقابلِ بیان
اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں فلسطین پر اسرائیلی قبضہ کے خلاف قرارداد منظور
اقوام متحدہ کی اسرائیل سے نسل کشی کا خاتمہ کرنے کی اپیل

193 میں سے 153 ارکان نے قرارداد کے حق میں اور 10 نے مخالفت میں ووٹ دیا جبکہ 23 ممالک غیرحاضر رہے۔ قرارداد کے خلاف ووٹ دینے والوں میں امریکہ اور اسرائیل شامل ہیں۔برطانیہ، جرمنی، اٹلی، ہالینڈ اور یوکرین سمیت 23 ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔

اگرچہ یہ غیرلازم قرارداد ہے جس پر اسرائیل عمل درآمد کا پابند نہیں تاہم اس سے یہ ضرور پتہ چلتا ہے کہ اس وقت عالمی برادری کیا سوچ رہی ہے۔ یہ قرارداد ایسے موقع پر پاس ہوئی ہے جب اسرائیل پر غزہ میں کئی مہینوں سے جاری بمباری کو ختم کرنے کے لیے بین الاقوامی دباؤ بڑھ رہا ہے۔

غزہ میں اسرائیلی حملوں میں 18 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔ جبکہ غزہ کی 23 لاکھ آبادی میں سے 80 فیصد سے زیادہ لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔

اقوام متحدہ میں سعودی سفیر عبدالعزیز الواسل نے ووٹنگ کے بعد کہا۔ بھاری اکثریت سے منظوری سے یہ پتہ چلتا ہے کہ عالمی برادری اس قرارداد کا نفاذ چاہتی ہے۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے اکتوبر میں بھی غزہ میں انسانی بنیادوں پر جنگ میں وقفے کی قرار داد منظور کی تھی جس کے حق میں 121 اور مخالفت میں 14 ووٹ ڈالے گئے تھے۔ چند روز قبل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکا نے غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد ویڈیو کردی تھی۔