حیدرآباد
ٹرینڈنگ

جن کے پاس قانونی اجازت نامے ہیں اُنہیں حائیڈرا سے ڈرنے کی ضرورت نہیں: چیف منسٹر ریونت ریڈی

ریونت ریڈی نے کہا کہ "حکام کے کہنے پر اپنے اجازت نامے کے کاغذات دکھائیں۔ کچھ لوگ ریاست کی ترقی میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں، ہم ان مالی لٹیروں کو نشانہ بنائیں گے۔

حیدرآباد: چیف منسٹر ریونت ریڈی نے کہا کہ جن لوگوں کے پاس قانونی اجازت نامے (پرمٹس) ہیں، انہیں حائیڈرا سے ڈرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں سوال کیا کہ کیا کوئی غریب آدمی فارم ہاؤس بنا سکتا ہے؟ ریونت ریڈی نے مزید کہا کہ "میں نے بلڈوزر تیار کر رکھا ہے، جو بھی آئے گا، وہ اُس کی زد میں آجائے گا۔” یہ بات انہوں نے ہفتہ کے روز چارمینار میں ایک تقریب کے دوران کہی۔

متعلقہ خبریں
چیف منسٹر کل نومنتخب ٹیچرس میں احکام تقررات حوالے کریں گے
ممتاز صنعت کار گوتم اڈانی کی چیف منسٹر ریونت ریڈی سے ملاقات
چیف منسٹر کی وارننگ کے بعد بی آر ایس سوشل میڈیا قائدین کی تشویش میں اضافہ
دسہرہ سے قبل تلنگانہ کا بینہ میں توسیع کی منظوری متوقع
اروند کجریوال،سرکاری قیامگاہ سے نئے بنگلے میں منتقل

انہوں نے کہا کہ وہ آج موسیٰ ندی کے قریب آئے ہیں اور سوال کیا کہ "ہریش کہاں گیا جس نے مجھے چیلنج کیا تھا؟” انہوں نے ہریش، ایٹالہ راجندر اور کے ٹی آر کو "حائیڈرا” کے طور پر مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کوئی غریب حائیڈرا سے نہیں ڈرتا بلکہ وہ لوگ ڈرتے ہیں جنہوں نے تالابوں اور نہروں پر قبضہ کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن کے پاس قانونی پرمٹ ہیں، انہیں کوئی خوف نہیں ہونا چاہیے۔

ریونت ریڈی نے کہا کہ "حکام کے کہنے پر اپنے اجازت نامے کے کاغذات دکھائیں۔ کچھ لوگ ریاست کی ترقی میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں، ہم ان مالی لٹیروں کو نشانہ بنائیں گے۔” انہوں نے مزید کہا کہ "رئیل اسٹیٹ ایجنٹس سے خوفزدہ ہونے کی کوئی ضرورت نہیں، ہم بوڑھوں کو سہارا دیتے ہیں اور غریبوں میں وسائل بانٹتے ہیں۔ ہم غریبوں کی ہر ممکن مدد کریں گے اور ان لوگوں کی مدد کریں گے جو گندگی اور مشکلات میں گھرے ہوئے ہیں۔”

ریونت ریڈی نے کے ٹی آر کے فارم ہاؤس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ "کے ٹی آر کا فارم ہاؤس غیر قانونی طور پر نہیں بنایا گیا، آؤ چل کر دیکھتے ہیں۔ کیا عزیز نگر میں ہریش کا فارم ہاؤس نہیں ہے؟” انہوں نے مزید کہا کہ "کے ٹی آر اور ہریش کو اپنے فارم ہاؤسز پر بلڈوزر آنے کا خوف ہے۔ ہم ایک فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بھیجیں گے جو ہریش اور کے ٹی آر کے فارم ہاؤسز کی تحقیقات کرے گی۔ وہ اپنے گھروں کی حفاظت کے لیے پانی کے بہاؤ کو روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔”