سوشیل میڈیا

بوائے فرینڈس سے شادی کے لئے دو مسلم لڑکیاں ہندو بن گئیں

بتایا گیا ہے کہ اسلام چھوڑ کر ہندو مذہب اختیار کرنے کے بعد اِرم زیدی، سواتی بن گئی جبکہ شہناز نے اپنا نیا نام سمن رکھ لیا ہے۔

بریلی (اتر پردیش): بریلی میں دو مسلمان لڑکیوں نے اپنا مذہب چھوڑ کر ہندو لڑکوں سے شادی کرلی۔ انہوں نے اپنے بوائے فرینڈس سے شادی کے لئے اسلام چھوڑنے کا فیصلہ کیا اور کہا کہ انہیں ہندو مذہب میں بہت یقین ہے۔

مدیناتھ میں واقع ایک آشرم میں پنڈت کے کے شنکدھر نے ہندو رسومات کے مطابق ان کی دو ہندو لڑکوں کے ساتھ شادی انجام دی۔

بتایا گیا ہے کہ اسلام چھوڑ کر ہندو مذہب اختیار کرنے کے بعد اِرم زیدی، سواتی بن گئی جبکہ شہناز نے اپنا نیا نام سمن رکھ لیا ہے۔

ارم زیدی نے آدیش کمار سے شادی کی جبکہ شہناز نے اجئے سے شادی کی ہے اور دونوں شادیاں ہندو رسم و رواج کے مطابق انجام پائی ہیں۔

ان دونوں لڑکیوں کا کہنا ہے کہ ان کا ہندو مذہب میں بڑا یقین ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ مسلم معاشرے میں خواتین کو عزت نہیں ملتی۔ مسلمان مرد جب چاہیں، تین بار طلاق کے الفاظ دہرا کر اپنی بیویوں کو چھوڑ دیتے ہیں اور پھر حلالہ کرتے ہیں۔

دونوں لڑکیوں کو پہلے پجاری نے ’’پاک‘’ کیا، پھر ان کے نام بدلے اور پھر ان کی شادی کی گئی۔ دونوں نے شادی کی تقریب کے بعد پجاری کا آشیرواد بھی لیا۔

شادی کے چند گھنٹے بعد سمن (شہناز) نے ایس ایس پی بریلی سے ملاقات کی اور کہا کہ اسے اپنے والدین اور بھائی کی طرف سے جان کو خطرہ ہے اور اس کے بھائی نے اس کے لئے ایک قبر تیار کر رکھی ہے۔

پولیس نے لڑکیوں کو مکمل تحفظ کی یقین دہانی کرائی ہے۔

واضح رہے کہ اس سے پہلے بھی صرف دو ہفتے قبل مدھیہ پردیش سے ایک خبر آئی تھی جہاں نازنین بانو نامی مسلمان لڑکی نے نینسی گوسوامی بن کر اپنے ہندو عاشق دیپک گوسوامی سے ہندو رسم و رواج کے مطابق مندر میں شادی کرلی تھی۔

a3w
a3w