اجمیر کے تاراگڑھ پہاڑ سے غیرمجاز قبضے برخاست۔ 192 دکانیں ڈھادی گئیں
اجمیر میں تاریخی تاراگڑھ پہاڑ پر کئی دہے پرانے انکروچمنٹ کو ہٹانے بڑی کارروائی کی گئی۔ حکام نے کئی غیرقانونی اسٹرکچرس ڈھادیئے یا مہربند کردیئے۔

جئے پور (پی ٹی آئی) اجمیر میں تاریخی تاراگڑھ پہاڑ پر کئی دہے پرانے انکروچمنٹ کو ہٹانے بڑی کارروائی کی گئی۔ حکام نے کئی غیرقانونی اسٹرکچرس ڈھادیئے یا مہربند کردیئے۔
عہدیداروں کے بموجب اس مہم میں 213 دکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔ 900 فیٹ کی بلندی پر واقع علاقہ میں ہفتہ کے دن 192 دکانیں ڈھادی گئیں اور 21 کو مہربند کردیا گیا۔ تاراگڑھ کی جنگلاتی اراضی پر یہ اپنی نوعیت کی پہلی بڑی کارروائی تھی۔
اس علاقہ کی نہ صرف ماحولیاتی اہمیت ہے بلکہ یہ 12 ویں صدی کے راجہ پرتھوی راج چوہان سے بھی جڑا رہا ہے۔ اس کی تاریخی اہمیت ہے۔ راجستھان اسمبلی کے اسپیکر اور اجمیر نارتھ کے رکن اسمبلی واسودیو دیونانی کی ہدایت پر انہدامی مہم شروع کی گئی۔
انہوں نے عہدیداروں کو ہدایت دی تھی کہ پہاڑی علاقہ سے غیرقانونی قبضے برخاست کئے جائیں۔ محکمہ جنگلات نے ضلع انتظامیہ اور پولیس کی مدد سے کارروائی کی۔ دشوار پہاڑی علاقہ ہونے کی وجہ سے 1700 کا عملہ لگایا گیا۔ مزدوروں نے سبل اور پھاؤڑا جیسے بنیادی اوزار استعمال کئے کیونکہ وہاں گاڑیاں پہنچنا مشکل ہے۔ کلکٹر اجمیر لوک بندھو نے بتایا کہ انکروچرس نے گھنے جنگلاتی علاقہ میں مستقل دکانیں اور مکانات تعمیر کرلئے تھے۔
بعض نے ویلڈنگ کے ذریعہ بڑے آئرن اسٹرکچرس بنوالئے تھے۔ ضلع انتظامیہ‘ محکمہ جنگلات‘ پولیس‘ اجمیر ڈیولپمنٹ اتھاریٹی اور میونسپل کارپوریشن کے مشترکہ سروے کے بعد انہدامی کارروائی کی گئی۔ محکمہ جنگلات کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ 1100 بیگھہ جنگلاتی اراضی پر قبضے ہوئے تھے۔
دکانوں اور مکانوں میں برقی اور پانی کے کنکشنس تک لے لئے گئے تھے۔ پولیس نے کہا کہ سابق میں اس علاقہ سے 52 بنگلہ دیشی شہری گرفتار کئے گئے تھے۔ یہ علاقہ غیرقانونی سرگرمیوں کا مرکز بنا ہوا تھا۔ درانداز اور مجرم یہاں پناہ لیتے تھے۔ تاراگڑھ پہاڑ کی ثقافتی اور تاریخی اہمیت ہے۔
1996 میں یہاں پرتھوی راج چوہان میموریل کا افتتاح بی جے پی قائد ایل کے اڈوانی اور اُس وقت کے چیف منسٹر راجستھان بھیروں سنگھ شیخاوت نے کیا تھا۔ پرتھوی راج چوہان نے 1177 میں اجمیر کو اپنی راجدھانی بنایا تھا۔ تاراگڑھ قلعہ سے اس نے افغان محمد غوری کے خلاف کئی جنگیں لڑی تھیں۔