دہلی

یو پی اے کے دور میں کووڈ سے زیادہ مہنگائی تھی: نرملا سیتا رمن

نرملا سیتارامن نے کہا کہ یو پی اے کے دور میں مہنگائی دوہرے ہندسے تک پہنچ گئی تھی اور ملک کی اوسط مہنگائی عالمی مہنگائی سے زیادہ تھی جبکہ مودی حکومت کے دور میں مہنگائی کووڈ وبائی مرض کے دوران بھی قابو میں تھی۔

نئی دہلی: وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے اپوزیشن بالخصوص کانگریس پر کسانوں سے جھوٹے وعدے کرنے کا الزام لگاتے ہوئے چہارشنبہ کو راجیہ سبھا میں کہا کہ متحدہ ترقی پسند اتحاد (یو پی اے) کے دوراقتدار میں مہنگائی دوہرے ہندسے میں تھی، جبکہ مودی حکومت کے 10 سالہ دور میں ہندوستان میںمہنگائی کی اوسط 5.8 فیصد رہی ہے۔

متعلقہ خبریں
عمران خان سے بات چیت ممکن: اسحق ڈار
مرکزی بجٹ میں تلنگانہ کے ساتھ ناانصافیوں کو دور کیا جائے۔ کانگریس ایم پیز کا زور
ملک کی جمہوری نوعیت کو بڑھانے کے لئے سخت محنت کرنے کی ضرورت : نوبل انعام یافتہ ماہر معاشیات
راجیہ سبھا کی مخلوعہ نشست کیلئے ہنمنت راؤ دعویدار
اپوزیشن قائدین کو جیل میں ڈال دینا مودی کی گارنٹی: ممتا بنرجی

مرکزی بجٹ 2024-25 پر 20 گھنٹے سے زیادہ جاری بحث کا جواب دیتے ہوئے سیتا رامن نے کہا کہ کانگریس مہنگائی کے بارے میں آواز اٹھا رہی ہے جبکہ حقیقت کچھ اور ہے۔

انہوں نے کہا کہ یو پی اے کے دور میں مہنگائی دوہرے ہندسے تک پہنچ گئی تھی اور ملک کی اوسط مہنگائی عالمی مہنگائی سے زیادہ تھی جبکہ مودی حکومت کے دور میں مہنگائی کووڈ وبائی مرض کے دوران بھی قابو میں تھی۔

 انہوں نے کہا کہ کووڈ کے دوران عالمی سطح پر بہت سے ممالک میں افراط زر دوہرے ہندسوں میں چلا گیا تھا لیکن ہندوستان میں مہنگائی سنگل ہندسوں میں تھی۔

محترمہ سیتارمن نے کہا کہ کانگریس کی حکومت والی ریاستوں نے پٹرول کی قیمتوں میں کمی کرکے عوام کو راحت نہیں دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غذائی اجناس بالخصوص دالوں اور خوردنی تیل کی سپلائی کو برقرار رکھنے کے مقصد سے ذخیرہ میں اضافہ کیا گیا ہے اور خوردنی تیل کی قیمتوں کو کنٹرول میں رکھنے کے مقصد سے مارچ 2025 تک اس پر درآمدی ڈیوٹی میں کمی کی گئی ہے۔ اس سے اس کی دستیابی میں اضافہ ہوا ہے۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ کانگریس نے ہمیشہ کسانوں سے جھوٹے وعدے کیے ہیں اور سال 2008 میں کسانوں کے قرض معافی کی اسکیم لا کر ایسا ہی کیا تھا جب کہ مودی حکومت نے پردھان منتری کسان سمان ندھی کے ذریعے ملک کے 11 کروڑ کسانوں کو 3.24 لاکھ کروڑ روپے دیے ہیں۔

اس کے علاوہ کھاد پر سبسڈی بڑھا کر کسانوں کو ریلیف دیا جا رہا ہے۔ اس کے ساتھ پرائم منسٹر کراپ انشورنس اور کسان کریڈٹ کارڈ کے ذریعے کسانوں کی مدد کی جا رہی ہے۔ اس وقت زرعی قرضوں میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے جبکہ یو پی اے کے دور میں کسانوں کو قرضوں کے لیے پریشانی اٹھانی پڑتی تھی ۔

ریاستوں کے خلاف امتیازی سلوک کے الزامات پر محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ 2009-10 کے عبوری بجٹ میں صرف اتر پردیش اور بہار کے ناموں کا ذکر کیا گیا تھا۔ کانگریس کے دور میں کئی وزرائے خزانہ کی تقریروں کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تقریر میں تمام ریاستوں کے ناموں کی عدم موجودگی کا مطلب یہ نہیں ہے کہ بجٹ میں ان ریاستوں کے لیے کوئی رقم مختص نہیں کی گئی ہے۔

 انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال، کیرالہ اور تلنگانہ نے سال 2021 سے 2023 کے دوران مزید فنڈز کا مطالبہ کیا تھا اور ان کی مانگ کو بازار سے قرض لینے کے ذریعے پورا کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ریاستوں کو 24.19 لاکھ کروڑ روپے دیے جا رہے ہیں جو کہ گزشتہ مالی سال سے 4.93 لاکھ کروڑ روپے زیادہ ہے۔

a3w
a3w