مشرق وسطیٰ

ایران کا صدارتی الیکشن جیتنے والے مسعود پزشکیان کون ہیں؟

ایران کے نومتخب صدر اصلاح پسند اور مغرب سے محدود حد تک بہتر تعلقات کے خواہاں ہیں تاکہ ایرانی ایٹمی پروگرام کے تحت ایران پر عائد پابندیوں میں کمی لائی جاسکے اور ایرانی عوام کو معاشی میدان میں ریلیف دیا جاسکے۔

تہران: ایران کے نئے صدر اور اصلاح پسند رہنما مسعود پزشکیان کون ہیں اور ان کا ایران کے صدر بننے تک کا سفر کیسا تھا؟ اپنی وکٹری اسپیچ میں پزشکیان نے کہا کہ ہم سب اس ملک کے باشندے ہیں اور ہم سب کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھائیں گے۔

متعلقہ خبریں
ایران میں زہریلی شراب پینے سے مہلوکین کی تعداد 26ہوگئی
اسرائیل کو سخت ترین سزا دینے كیلئے حالات سازگار ہیں:علی خامنہ ای
قدر و قیمت میں ہے خُوں جن کا حرم سے بڑھ کر
ایران کا افغانستان کے ساتھ بارڈر سیل کرنے کا فیصلہ
ایران سے 9 سال بعد پہلا گروپ عمرہ کیلئے روانہ

ایرانی صدارتی الیکشن کے دوسرے مرحلے (رن آف) میں اصلاح پسند امیدوار مسعود پزشکیان ایک کروڑ 63 لاکھ ووٹ لے کر نئے صدر منتخب ہوئے ہیں جب کہ ان کے مدمقابل رجعت پسند سعید جلیلی ایک کروڑ 35 لاکھ ووٹ لے سکے۔

29 ستمبر 1954 میں پیدا ہونے والے مسعود پزشکیان کا شمار ایران کے روشن خیال رہنماؤں میں ہوتا ہے، سال 2022 میں ایران میں سر نا ڈھانپنے کے معاملے میں خاتون کی گرفتاری اور ہلاکت پر مسعود پزشکیان کا مؤقف تھا کہ اسلامی ملک میں کسی خاتون کو حجاب کے معاملے پر گرفتار کرنا اور پھر اس کی لاش اس کے خاندان کے حوالے کرنا ناقابل قبول ہے۔

مسعود پزشکیان ایران کے علاقے ماہ آباد میں پیدا ہوئے اور ایران کے اسلامی انقلاب سے پہلے تبریزیونیورسٹی سےطب کی تعلیم حاصل کی۔

مسعود پزشکیان پیشے کے لحاظ سے ہارٹ سرجن اور قانون ساز ہیں، 69 سالہ پزشکیان دوسری اصلاحاتی حکومت میں صحت اور طبی تعلیم کےوزیرتھے اور وہ 5 بار ایرانی پارلیمنٹ کے رکن اور ایک بار سے اس کے نائب صدر بھی رہے ہیں۔

مسعود پزشکیان 2008 میں ایرانی شہر تبریز سے رکن اسمبلی منتخب ہوتے آئے ہیں، وہ 2016 سے 2020 کے درمیان ڈپٹی اسپیکر بھی رہے جب کہ 2021 کے صدارتی الیکشن میں انہیں نااہل قرار دیا گیا تھا۔

سال 1994 میں مسعود پزشکیان کی اہلیہ اور ان کی ایک بیٹی کار حادثے میں جاں بحق ہوئیں جس کے بعد انہوں نے دوسری شادی نہیں کی اور اپنے باقی 3 بچوں کی پرورش خود ہی کی۔

ایران کے نومتخب صدر اصلاح پسند اور مغرب سے محدود حد تک بہتر تعلقات کے خواہاں ہیں تاکہ ایرانی ایٹمی پروگرام کے تحت ایران پر عائد پابندیوں میں کمی لائی جاسکے اور ایرانی عوام کو معاشی میدان میں ریلیف دیا جاسکے۔

حالیہ ایرانی انتخابات میں وہ باقی تمام امیدواروں کے سامنے واحد اصلاح پسند امیدوار تھے، 29 جون کو ہونے والے انتخابات میں وہ تقریباً ایک کروڑ 40 لاکھ ووٹ لے سب سے آگے رہے جب کہ ان کے مضبوط حریف سعید جلیلی نے تقریباً 95 لاکھ ووٹ حاصل کیے مگر کوئی بھی امیدوار 50 فیصد ووٹ نہ حاصل کرسکا تھا جس کے بعد 5 جولائی کو دوبارہ صدارتی انتخابات کے لیے ووٹنگ کروائی گئی جس میں مسعود پزشکیان کامیاب ہوئے۔

a3w
a3w