حیدرآباد

کیا پرانے راشن کارڈز بند کردیئے جائیں گے، نئے راشن کارڈز کے سروے کے دوران عوام میں اُلجھن؟

سوشل میڈیا پر یہ خبر وائرل ہو رہی ہے کہ نئے کارڈز آنے پر پرانے کارڈز ختم کر دیے جائیں گے، جس نے عوام میں بے چینی پیدا کر دی ہے۔ وزیر پونم پربھاکر نے ان افواہوں پر سخت ردعمل دیتے ہوئے واضح کیا کہ پرانے کارڈز ختم نہیں کیے جائیں گے۔

حیدرآباد: حکومت نے تلنگانہ میں 26 جنوری سے نئے راشن کارڈز کی تقسیم کا اعلان کیا ہے، جس سے عوام کو کافی فائدہ پہنچنے کی امید ہے۔ تاہم، اس اعلان کے بعد عوام میں ایک نئی الجھن پیدا ہوگئی ہے۔ سوشل میڈیا پر یہ افواہ پھیل رہی ہے کہ نئے راشن کارڈز کے اجرا کے بعد پرانے کارڈز ختم کر دیے جائیں گے۔ اس بارے میں وزیر پونم پربھاکر نے وضاحت دیتے ہوئے ان تمام خبروں کو بے بنیاد قرار دیا۔

متعلقہ خبریں
حکومت تمام مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات کیلئے پر عزم: سریدھر بابو
فلم ”گیم چینجر“کے اضافی شوز اور ٹکٹ قیمتوں میں اضافہ کی اجازت سے حکومت دستبردار، احکام جاری
پرجاوانی پروگرام کی تاریخ تبدیل
سلائی مشینوں کی تقسیم، اہل عیسائی خواتین سے درخواستیں مطلوب
وزیر سیتا اکا نے بھگدڑواقعہ میں زخمی لڑکے سری تیج کی عیادت کی

ریونت ریڈی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ تلنگانہ کے عوام کو نئے راشن کارڈز کی تقسیم کا عمل 26 جنوری سے شروع کیا جائے گا۔ اس کے لیے دیہاتوں میں سروے بھی شروع کر دیا گیا ہے۔ تاہم، سوشل میڈیا پر یہ خبر وائرل ہو رہی ہے کہ نئے کارڈز آنے پر پرانے کارڈز ختم کر دیے جائیں گے، جس نے عوام میں بے چینی پیدا کر دی ہے۔ وزیر پونم پربھاکر نے ان افواہوں پر سخت ردعمل دیتے ہوئے واضح کیا کہ پرانے کارڈز ختم نہیں کیے جائیں گے۔

پریس کانفرنس میں وزیر نے کہا کہ ریاست میں 2 کروڑ 81 لاکھ لوگوں کے لیے 90 لاکھ راشن کارڈز پہلے ہی موجود ہیں، اور پرانے کارڈز کو ختم کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نئے کارڈز ان لوگوں کو دیے جائیں گے جو اہل ہیں لیکن ابھی تک راشن کارڈ حاصل نہیں کر پائے، جیسے نئے شادی شدہ جوڑے یا نئی بننے والے خاندان۔

وزیر نے عوام کو یقین دلایا کہ یہ عمل مکمل شفاف ہوگا اور ضرورت مند افراد کو ان کا حق دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی راشن کارڈ کے لیے اہل ہے اور اسے کارڈ نہیں ملا تو وہ متعلقہ حکام یا عوامی نمائندوں سے درخواست دے سکتا ہے۔

وزیر نے سوشل میڈیا پر غلط خبریں پھیلانے والوں کو وارننگ دی۔ وزیر پونم پربھاکر نے کہا کہ سوشل میڈیا پر پھیلائی جا رہی ان افواہوں کو سنجیدہ نہ لیا جائے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ نئے کارڈز کُل سروے کے ڈیٹا کی بنیاد پر تقسیم کیے جائیں گے، اور ان کا مقصد صرف ضرورت مند افراد کی مدد کرنا ہے۔

پونم پربھاکر نے کسانوں کیلئے خوشخبری کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے 2 لاکھ روپے تک کے کسانوں کے قرض معاف کر دیے ہیں۔ مزید برآں، کسان بھروسہ اسکیم کے تحت ہر کسان کو 12 ہزار روپے کی مالی مدد فراہم کی جائے گی۔ زمین کے بغیر کسان مزدوروں کو بھی 12 ہزار روپے کا فائدہ دیا جائے گا۔ وزیر نے عوام سے اپیل کی کہ وہ افواہوں پر یقین نہ کریں اور حکومت کے منصوبوں سے مکمل فائدہ اٹھائیں۔