حیدرآباد

تلنگانہ کے مالی موقف پر وائٹ پیپر جاری کرنے اتم کا مطالبہ

سابق صدر ٹی پی سی سی این اتم کمارریڈی ایم پی نے حکومت تلنگانہ سے ریاست کے مالی موقف پر وائٹ پیپر جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔انہوں نے کہاکہ تلنگانہ شدیدمالی بحران سے دوچار ہے۔

حیدرآباد: سابق صدر ٹی پی سی سی این اتم کمارریڈی ایم پی نے حکومت تلنگانہ سے ریاست کے مالی موقف پر وائٹ پیپر جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔انہوں نے کہاکہ تلنگانہ شدیدمالی بحران سے دوچار ہے۔

ریاست کے مالیہ کاتقریباً دیوالیہ نکل چکا ہے۔ عوام کی فلاح وبہبود اسکیمات پرعمل آوری کے لئے فنڈنہیں ہیں۔ ریاست کی آمدنی کاایک بڑا حصہ بھاری قرض کی اقساط اور سود میں ادا کرنے پر صرف ہورہا ہے۔

چیف منسٹر کے سی آر سیاسی بیان بازی کے ذریعہ معاشی ابتری کی صورتحال کی پردہ پوشی کررہے ہیں اس دوران مرکز کی بی جے پی حکومت ریاست کے حصہ کا فنڈجاری نہ کرتے ہوئے اور پابندیاں عائد کرتے ہوئے تلنگانہ کی معاشی حالت کوتباہ کرنے کی کوشش کررہی ہے۔

اتم کمارریڈی نے آج اپنے صحافتی بیان میں مزید کہاکہ چیف منسٹر کے سی آر کایہ دعویٰ مضحکہ خیز ہے کہ موجودہ مالی بحران کی وجہ زائد قرض کاحصول ہے۔ انہوں نے کہاکہ تلنگانہ حکومت ابتداء ہی سے افراط زر سے متعلق غلط اعدادوشمار پیش کرتے ہوئے تلنگانہ کوملک کی دولتمند ریاست ظاہر کررہی تھی۔

ریاستی اسمبلی میں پیش کئے گئے سالانہ بجٹ کے اعدادوشمار قیاس آرائیوں اور حقیقی آمدنی کے مغائر ہے۔ چیف منسٹرکے سی آر آمدنی سے زیادہ قرض کاسوداداکررہے ہیں اور افراط زر‘ پیداوار کے اعدادوشمار کو آمدنی سے زیادہ بتایا جارہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ تلنگانہ کے قیام کے وقت ریاست پر 69,000 کروڑ کا قرض تھا جوگزشتہ 60 سال سے چلا آرہا تھا لیکن گزشتہ 8سال کے دوران کے سی آر کی مالی بدانتظامی کی وجہ سے یہ قرض بڑھ کر 4لاکھ کروڑ روپے تک پہنچ گیا۔ انہوں نے چیف منسٹر کومشورہ دیا کہ وہ ریاست کی مالی حالت کوبہتر بنانے کیلئے معاشی ماہرین کی خدمات حاصل کریں۔