دہلی

اروند کجریوال سے تقریباً 9 گھنٹے تک پوچھ تاچھ

چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال سے آج سی بی آئی نے شراب پالیسی کیس کے سلسلہ میں تقریباً 9 گھنٹوں تک پوچھ تاچھ کی۔ اس کیس میں اُن سے ایک گواہ کی حیثیت سے پوچھ تاچھ کی گئی۔

نئی دہلی: چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال سے آج سی بی آئی نے شراب پالیسی کیس کے سلسلہ میں تقریباً 9 گھنٹوں تک پوچھ تاچھ کی۔ اس کیس میں اُن سے ایک گواہ کی حیثیت سے پوچھ تاچھ کی گئی۔

تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ شراب لابی کو فائدہ پہنچانے پالیسی وضع کرنے میں کرپشن ہوا ہے۔ مرکزی ایجنسی نے انہیں مزید پوچھ تاچھ کے لیے کوئی سمن جاری نہیں کیا ہے۔

کجریوال کے سابق ڈپٹی منیش سسوڈیہ کو گزشتہ ماہ اسی کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ان کے پاس ایکسائز کا قلمدان تھا۔ جب سی بی آئی کجریوال سے پوچھ تاچھ کررہی تھی۔ اسی دوران ان کی عام آدمی پارٹی نے آج شام اپنے سینئر قائدین کا ہنگامی اجلاس طلب کیا۔

کجریوال کو گرفتار کرلیے جانے کے اندیشے ظاہر کیے جارہے تھے۔ سنٹرل دہلی کی لودھی روڈ پر آج سی بی آئی کے دفتر کے قریب احتجاج کرنے پر عام آدمی پارٹی قائدین بشمول راگھو چڈھا اور سنجے سنگھ کو دہلی پولیس نے حراست میں لے لیا۔ کجریوال کے سی بی آئی کے دفتر سے باہر نکلتے ہی انھیں رہا کردیا گیا۔

چڈھا نے کہا کہ بی جے پی کو کجریوال فوبیا لاحق ہے، کجریوال کے خوف کی وجہ سے ہی بی جے پی ایسی حرکتوں پر اتر آئی ہے۔ یہ ایک بزدلانہ حرکت ہے۔ ہم جیل جانے سے خوفزدہ نہیں ہیں۔ سی بی آئی نے کہا ہے کہ سسوڈیہ کے اس وقت کے سکریٹری نے تفتیش کاروں کو بتایا تھا کہ شراب پالیسی کا مسودہ انہیں سسوڈیہ نے مارچ 2021ء میں کجریوال کے مکان پر دیا تھا۔

عہدیدار سی اروند نے ایک مجسٹریٹ کے روبرو اپنا بیان درج کرایا تھا، جس کی وجہ سے یہ عدالت میں قابل قبول گواہی بن گیا ہے۔ سی بی آئی اس میٹنگ کے بارے میں جو ان کے مکان پر ہوئی تھی، کجریوال کا بیان لینا چاہتی ہے۔ حکومت ِ دہلی نے اس وقت کے لیفٹیننٹ گورنر انیل بائیجل کی جانب سے حکم دیے جانے کے بعد ایکسائز پالیسی کو منظوری دی تھی۔ اسے دو مرتبہ ملتوی کیے جانے کے بعد منظوری دی گئی تھی۔

کجریوال نے سی بی آئی ہیڈ کوارٹرس سے گھر پہنچنے کے بعد نامہ نگاروں کو بتایا کہ سی بی آئی نے مجھ سے جملہ 56 سوالات پوچھے۔ یہ سب کچھ فیک ہے۔ کیس بھی جھوٹا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ ان کے پاس ہمارے خلاف کچھ بھی نہیں ہے، رتی برابر ثبوت نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ سی بی آئی نے مجھ سے ہر چیز شروع سے (2020ء) کے اوائل سے پوچھی جب شراب پالیسی نافذ کی گئی تھی اور اس کے اختتام تک کے بارے میں سوالات کیے۔ کجریوال نے کہا کہ وہ دہلی اسمبلی کے خصوصی سیشن میں اس کے بارے میں مزید تفصیلات بتائیں گے۔

انھوں نے نامہ نگاروں سے کہا کہ یہ شراب پالیسی کیس جھوٹا اور من گھڑت ہے۔ دیانت داری ہماری آئیڈیا لوجی ہے۔ ہم مرنے کے لیے تیار ہیں، لیکن ایمانداری پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ وہ لوگ ہمیں اور ہمارے ترقیاتی کام کو بدنام کرنے کے لیے یہ سب کچھ کررہے ہیں۔ اب ہم قومی پارٹی بن چکے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہ لوگ ہمیں ختم کرنے کے لیے یہ سب کررہے ہیں۔