حیدرآباد

حیدرآباد میں شدید بارش، سڑکوں پر طغیانی کے مناظر

تیز رفتار بارش نے جی ایچ ایم سی کے انفورسمنٹ اینڈ ڈزاسٹر مینجمنٹ کے ڈائرکٹرکو ٹوئٹ کرتے ہوئے عوام کو گھروں پر ہی رہنے کا مشورہ دینے پر مجبور ہونا پڑا۔ جگہ جگہ پر جی ایچ ایم سی کے ایمرجنسی اسکواڈ کو بارش کے پانی کی نکاسی کے لئے سرگرم دیکھا گیا۔

حیدرآباد:دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد میں جمعرات کی شب غیر متوقع زائد از دو گھنٹوں کی طوفانی بارش کے نتیجہ میں شہر کے مختلف علاقوں میں طغیانی کی سی صورتحال پیدا ہوگئی تھی، شہری زندگی ٹھپ ہوکر رہ گئی۔

بعض مقامات پر تین گھنٹوں تک بارش ہوتی رہی۔ یہ سلسلہ شام 7:30 بجے شروع ہوا جو رات 10:30 بجے تک جاری رہا۔اگرچہ کہ دن میں مطلع ابر آلود نہیں تھا مگر شام ہونے تک شہر کے آسمان پر کالے گھنے بادلوں نے ڈیرہ جمالیا تھا۔

شام 7:30 بجے سے شروع ہونے والی بارش اچانک تیز ہوگئی اور دو گھنٹوں تک متواتر ہوتی رہی۔ سڑکوں اور گلیوں سے تیز بہاؤ کے ساتھ پانی بہہ رہا تھا جس میں کئی گاڑیاں اور ٹھیلہ بنڈیاں بہہ گئیں۔ نشیبی علاقوں کی سڑکیں بپھری ہوئی ندیاں بن گئیں۔

بارش کا سلسلہ اگرچہ دو گھنٹے رہا مگر رات دیر گئے تک بھی چند علاقوں میں بوندا باندی ہوتی رہی اور بارش کا پانی گھنٹوں سڑکوں سے بہتا رہا۔ کئی نشیبی علاقوں میں گھروں اور دکانات میں بارش کا پانی داخل ہوگیا۔

تیز بارش کے باعث سڑکوں پر گاڑیاں جام ہوگئی‘ اور کئی گھنٹوں تک ٹرافک میں خلل رہا۔گاڑی ران بیچ سڑک پر ہی اپنی گاڑیاں چھوڑ کر بارش سے بچنے دکانات اور مکانات کے آسرے میں پناہ لیتے رہے۔

پیراڈائز، سوماجی گوڑہ، آرام گھر، گچی باؤلی اور شیخ پیٹ کے علاوہ دیگر مقامات پر بھی ٹریفک میں زبردست خلل پڑا۔ بہادر پورہ چوراہا پر جہاں فلائی اوور برج کی تعمیر کا کام جاری ہے، گھٹنوں برابر پانی جمع ہوگیا اور عوام کو سڑک پار کرنے میں کافی دشواریاں پیش آئیں۔

معمول کے مطابق چیف منسٹر کے کیمپ آفس کے سامنے سے گزرنے والے بیگم پیٹ مین روڈ پرگھٹنوں برابر پانی جمع ہوگیاجس کی وجہ سے چار پہیوں والی گاڑیوں کے لئے بھی آگے بڑھنا مشکل ہوگیا تھا۔

شہر کے خودکار موسمی اسٹیشنوں کے ڈاٹا کے مطابق شہر میں سب سے زیادہ بارش رات 10:00 بجے 10 سنٹی میٹر ریکارڈ کی گئی۔

کوکٹ پلی، سیری لنگم پلی، بالانگر، سرور نگر، جوبلی ہلزویوویکانندا نگر، مادھاپور، ایس آر نگر، مولاعلی، الوال، ملکاجگری، حبشی گوڑہ، تارناکہ، سکندرآباد، بیگم پیٹ، بشیر باغ، نامپلی، خیریت آباد، بنڈلہ گوڑہ، حیات نگر، قطب اللہ پور وغیرہ علاقوں میں بھی تیز بارش ہوئی۔

جوبلی ہلز میں 97.8 ملی میٹر، ویویکا نندا نگر میں 96 ملی میٹر، مادھاپور میں 87.5 ملی میٹر اور بالانگر میں 79.8 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ پرانے شہر کے بھی کئی نشیبی علاقوں میں بارش کا پانی دکانات اور مکانات میں داخل ہوگیا۔ چھتہ بازار، نیا پل اور دیگر علاقوں کی دکانات میں بارش کا پانی داخل ہوگیا جس کی وجہ سے کئی کپڑوں کی دکانات میں ملبوسات خراب ہوگئے۔

چارمینار، آصف نگر اور اپل کے علاقوں میں بھی تیز بارش ہوئی۔ یوسف گوڑہ کے کرشنا نگر اور دیگر مقامات میں بارش نے کئی گاڑیوں اور ٹھیلہ بنڈیوں کو بہالے گئی۔ محکمہ موسمیات نے آنے والے چار دنوں میں تلنگانہ کے کئی مقامات پر تیز بارش کی پیش قیاسی کی ہے۔

تیز رفتار بارش نے جی ایچ ایم سی کے انفورسمنٹ اینڈ ڈزاسٹر مینجمنٹ کے ڈائرکٹرکو ٹویٹ کرتے ہوئے عوام کو گھروں پر ہی رہنے کا مشورہ دینے پر مجبور ہونا پڑا۔ جگہ جگہ جی ایچ ایم سی کے ایمرجنسی اسکواڈ کو بارش کے پانی کی نکاسی کے لئے سرگرم دیکھا گیا۔ سوشل میڈیا پرمختلف علاقوں میں بارش کی غضب ناک صورتحال پرمبنی ویڈیوز کوبڑی تعداد میں شیئر کیا گیا۔