توہین رسالتؐ کے مرتکب راجہ سنگھ کو کڑی سزا دی جائے: نیشنل کانفرنس
پارٹی کے ترجمان عمران نبی ڈار نے اپنے ایک بیان میں تلنگانہ حکومت کی طرف سے توہین رسالتؐ کے مرتکب بھاجپا ایم ایل اے کی فوری گرفتاری کا خیر مقدم کرتے ہوئے اُمید ظاہرکی ہے کہ اس شرانگیز شخص کو قرار واقعی سزا دی جائے۔
سری نگر: جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس نے حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے بی جے پی ایم ایل اے راجہ سنگھ کی جانب سے توہین رسالتﷺ کا ارتکاب کرکے مسلمانوں کے جذبات مجروح کرنے اور آپسی بھائی چارے کو نقصان پہنچانے کی مذمو م کوششوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
پارٹی کے ترجمان عمران نبی ڈار نے اپنے ایک بیان میں تلگانہ حکومت کی طرف سے توہین رسالت کے مرتکب بھاجپا ایم ایل اے کی فوری گرفتاری کا خیر مقدم کرتے ہوئے اُمید ظاہرکی ہے کہ اس شرانگیز شخص کو قرار واقعی سزا دی جائے۔
انہوں نے سوال کیا کہ بھاجپا کو اپنے سیاسی مقاصد حاصل کرنے کیلئے صرف مسلمانوں کے دل مجروح کرنے اور ملکی عوام کے مذہب کے نام پر تقسیم کرنے کے سوا اور کوئی راستہ نظر نہیں آتا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ اگر امن و قانون بنانے رکھنے والے اداروں نے بھاجپا کی معطل شدہ ترجمان نوپر شرما اور توہین رسالت کے مرتکب دیگر افراد کو تحفظ دینے کے بجائے سلاخوں کے پیچھے دھکیلا ہوتا شائد آج مسلمانوں کے دل مجروح کرنے والا ایک اور گھناونا واقعہ پیش نہیں آیا ہوتا۔انہوں نے کہا کہ مرکزی حکمران توہین رسالتﷺ کے مرتکبین کیخلاف کوئی کارروائی نہ کرکے مسلمانوں کے جذبات کو زبردست ٹھیس پہنچا رہی ہے۔
مذکورہ بی جے پی لیڈران کیخلاف نہ صرف سخت سے سخت کارروائی ہونی چاہئے بلکہ اس کے اقدام کے پیچھے کے مقاصد اور اصل محرکات کا بھی پتہ لگایا جانا چاہئے تاکہ ایسے کسی بھی منصوبہ کو پہلے ہی ناکام بنایا جاسکے جس کا مقصد مذہبی منافرت پھیلانا اور فرقہ وارایت کو ہوا دینا ہو۔
این سی ترجمان نے ملک میں نظامِ عدل کی حالت زار پر زبردست تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ بلقیس بانو کی عصمت اجتماعی طور پر تار تار کرنے والے اور اُن کے 7اہلِ خانہ کو ابدی نیند سلادینے والے 11افراد کو بری کرنے اور پھر ان درندہ صفت مجرموں کا رہائی ملنے پر پُرجوش استقبال کرکے انہیں بطور ہیرو پیش کرنے کے اقدامات ملک میں فرقہ پرستی کے رجحان کی انتہاءخود بہ خود بیان کرتے ہیں۔
این سی ترجمان نے نئی دلی میں براجمان بھاجپا حکومت پر زور دیا کہ وہ ملک کی سالمیت اور آزادی کو قائم و دائم رکھنے کیلئے ایسے حربوں سے باز آجائے اور اپنی مسلم مخالف پالیسی سے اجتناب کرے۔