سری لنکا میں ایمرجنسی نافذ
وزیراعظم رانیل وکرما سنگھے نے فوری طور پر ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کردیا۔ وکرماسنگھے نے مغربی صوبے میں کرفیو نافذکرنے کے ساتھ ملک بھر میں ایمرجنسی نافذکرنے کا حکم دیا۔
کولمبو: صدر گوٹابایا راجا پکسے کے فوج کے طیارے میں ملک چھوڑکر مالدیپ جانے کے بعد چہارشنبہ کو وزیراعظم رانیل وکرما سنگھے نے فوری طور پر ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کردیا۔ وکرماسنگھے نے مغربی صوبے میں کرفیو نافذکرنے کے ساتھ ملک بھر میں ایمرجنسی نافذکرنے کا حکم دیا۔
وکرما سنگھے سے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہوئے کم از کم 1500 لوگ آج صبح فلاور روڈ، کولمبو 07 پر واقع وزیر اعظم کے دفتر کے قریب احتجاج کر رہے تھے، جنہیں منتشرکرنے کے لئے پولیس نے آنسو گیس کے گولے اورواٹر کینن کا استعمال کیا۔ جس کے بعد وزیراعظم نے ملک میں ایمرجنسی نافذ کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔
سیکورٹی فورسز کو فسادات بھڑکانے والوں کو گرفتار کرنے کے وزیر اعظم کی طرف سے حکم کے باوجود لوگ احتجاج کررہے ہیں۔ یہ مظاہرے صدر راجا پاکسے کے ملک سے فرار ہونے کی اطلاع کے بعد ہو رہے ہیں۔ مسٹر راجا پاکسے نے آج اپنا استعفیٰ پیش کرنے کا وعدہ کیاتھا۔
سری لنکا کی فضائیہ نے تصدیق کی تھی کہ اس نے مالدیپ کے لئے روانہ ہونے کے لئے کٹونائکے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر دو گارڈوں کے ساتھ صدر راجاپاکسے اوران کی اہلیہ کے لئے آج صبح فضائیہ کی پرواز فراہم کی تھی۔ صدر نے اپنے استعفیٰ پر دستخط کر دیے اور پارلیمنٹ کے اسپیکرآج اس کا اعلان کرنے والے تھے۔
سابق وزیر اعظم مہندا راجا پاکسے اور باسل راجا پاکسے سمیت دیگر لیڈران کوملک سے فرارہونے سے روکنے کے لئے پیر کو ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل سری لنکا (ٹی آئی ایس ایل) نے سپریم کورٹ میں ایک قرارداد دائر کی تھی۔
سری لنکا کے تیراک اور کوچ جولین بولنگ، سیلون چیمبر آف کامرس کے سابق صدر چندرا جیارتنے، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل اور جیہان کاناگا ریٹنا کے ذریعہ درخواست دائر کی گئی تھی۔ جس میں مالی بے ضابطگیوں اور سری لنکا کی معیشت میں بدانتظامی کے ذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی کا حکم دینے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
ایڈوکیٹ اوپیندر گنا شیکھر نے کہا کہ سپریم کورٹ 14 جولائی کو موجودہ معاشی بحران کے ذمہ دار افراد کے خلاف بنیادی حقوق کی عرضی کے ساتھ معاملے کی سماعت کرے گی۔