گستاخ نبی کی سزا، سرتن سے جدا۔ لڑکے کی موت کے بعد ایک شخص کوواٹس ایپ پیام موصول
مدھیہ پردیش پولیس کواتوار24۔ جولائی کی شام ضلع ریزنگ کے عبیداللہ گنج ٹاؤن کے قریب ریلوے پٹریوں سے ایک کالج طالب علم کی نعش دستیاب ہوئی جس کی شناخت نشانت کی حیثیت سے کی گئی۔
بھوپال: مدھیہ پردیش پولیس کواتوار24۔ جولائی کی شام ضلع ریزنگ کے عبیداللہ گنج ٹاؤن کے قریب ریلوے پٹریوں سے ایک کالج طالب علم کی نعش دستیاب ہوئی جس کی شناخت نشانت کی حیثیت سے کی گئی۔ متوفی کے والد کواس کے لڑکے کے موبائیل فون سے ایک واٹس ایپ پیام موصول ہواتھا جس میں لکھاتھاکہ آپ کالڑکا بہادر تھا۔
اس پیام میں مزید کہاگیا کہ”گستاخ نبی کی ایک ہی سزا‘سرتن سے جدا، سرتن سے جدا“۔ متوفی کے والد اوماشنکر راٹھور کویہ پیام اتوارکی شام5 بجکر44منٹ پر موصول ہوا۔
اسے پڑھنے کے بعد انہوں نے اپنے لڑکے نشانت راٹھورکاپتہ چلانے کی کوشش کی جوبھوپال کے اورینٹل کالج کاسال سوم کا طالب علم تھا، لیکن نشانت اپنے کمرہ سے لاپتہ تھا۔
اوماشنکرکی بیٹی نے انہیں بتایاکہ نشانت اپنی بڑی بہن سے ملاقات کیلئے گیاتھا،بعدازاں شام میں نشانت کی نعش ریلوے پٹریوں پر پائی گئی۔
نشانت کاپوسٹ مارٹم پیرکی دوپہر ایمس بھوپال میں کیاگیا اورانسپکٹرجنرل پولیس (آئی جی) نرمداپورم رینج‘ دیپک سوری کے مطابق چلتی ٹرین سے گرنے کے نتیجہ میں اس کی موت ہوئی ہے۔
آئی جی نے بتایاکہ ہم نے سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعہ اس کی نقل و حرکت کاپتہ چلانے کی کوشش کی۔5بجکر9منٹ پر اسے ایک پٹرول پمپ پر دیکھاگیا۔ اس وقت اس کے ساتھ کوئی بھی نہیں تھا۔
پوسٹ مارٹم سے پتہ چلایاہے کہ چلتی ٹرین کے نیچے آجانے سے اس کی موت ہوئی ہے۔نشانت کے انسٹاگرام پروفائیل کوبھی اسی پیام کے ساتھ اپڈیٹ کیاگیاہے جواس کے والد کوبھیجاگیا تھا۔
پروفائیل کوبھی اسی وقت اپڈیٹ کیاگیا تھا جب اس کے والد کویہ پیام موصول ہواتھا۔ آئی جی نے بتایاکہ ہم تحقیقات کررہے ہیں لیکن یہ واضح نہیں ہوسکاہے کہ وہ اپنا فون خوداستعمال کررہاتھا یاکوئی اور۔
ضلع ریزنگ کے بارکھیڑا پولیس اسٹیشن میں موت کاکیس درج کرلیاگیاہے۔