مشرق وسطیٰ

اسرائیلی فوج، غزہ کے الشفاء ہاسپٹل میں داخل۔ لاشیں سڑنے سے فضاء میں تعفن

اسرائیل کی خصوصی افواج‘ اضافی دستوں کی مدد سے منگل کی رات غزہ شہر کے الشفاء ہاسپٹل میں داخل ہوگئیں تاکہ وہاں حماس کے انفرااسٹرکچر کے خلاف ”ٹھیک ٹھیک اور نشانہ بناکر“ کارروائی کرسکیں۔

تل ابیب: اسرائیل کی خصوصی افواج‘ اضافی دستوں کی مدد سے منگل کی رات غزہ شہر کے الشفاء ہاسپٹل میں داخل ہوگئیں تاکہ وہاں حماس کے انفرااسٹرکچر کے خلاف ”ٹھیک ٹھیک اور نشانہ بناکر“ کارروائی کرسکیں۔ یہ آپریشن چہارشنبہ کی صبح تک جاری رہا۔

اسرائیلی فورسس کو مبینہ طورپر ہاسپٹل کے اندر ہتھیار اور حماس کے اثاثے دستیاب ہوئے۔ ہاسپٹل کے باہر بندوقوں کی لڑائی میں حماس کے کم ازکم 5 بندوق بردار شہید ہوئے۔ ٹائمس آف اسرائیل کی اطلاع کے مطابق کوئی بھی فوجی زخمی نہیں ہوا۔

ٹائمس آف اسرائیل کو بتایا گیا کہ فوجیوں اور مریضوں اور طبی عملہ کے درمیان کوئی مزاحمت نہیں ہوئی۔ آئی ڈی ایف کے ٹینکس کے ذریعہ اسرائیل سے نوزائیدہ بچوں کے لئے انکیوبیٹرس‘ بے بی فوڈ اور میڈیکل سپلائز لائی گئیں اورالشفاء کو پہنچائی گئیں۔

فوج نے بتایا کہ میڈیکل ٹیمیں اور عربی داں فوجی گراؤنڈ پر موجود ہیں تاکہ ضرورت مندوں تک امداد پہنچاسکے اور عام شہریوں کو نقصان سے محفوظ رکھا جاسکے۔ فوج نے کہا کہ ہم ہاسپٹل میں موجود حماس کے تمام عسکریت پسندوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ خودسپردگی اختیار کرلیں۔ خبررساں ایجنسی اے ایف پی نے ہاسپٹل کے اندر موجود ایک ذریعہ کے حوالہ سے بتایا کہ فورسس‘ راہداریوں میں دوڑتی رہیں اور انہوں نے ہر کمرہ کی تلاشی لی تاکہ بندوق برداروں کو تلاش کیا جاسکے۔

اس دوران انتباہی فائرنگ بھی کی گئی تاہم فوج نے اس اطلاق کی توثیق نہیں کی۔ ٹائمس آف اسرائیل کے مطابق آئی ڈی ایف نے کہا ہے کہ یہ ہاسپٹل عسکریت پسند گروپ کے زیرزمین کمانڈ سنٹر کے لئے ایک آڑ بنا ہوا تھا تاہم یہ واضح نہیں ہوسکا کہ شمالی غزہ میں فوج کی جانب سے زمینی کارروائی کے آغاز کے بعد سے وہاں کون ہیں اور کیا سامان موجود ہے۔ باور کیا جاتا ہے کہ حماس کی قیادت جنوبی غزہ منتقل ہوگئی ہے۔

عینی شاہدین نے ہاسپٹل کے اندر کے حالات کو انتہائی ابتر قراردیا جہاں بغیر انستھیسیا کے آپٖریشن کئے جارہے ہیں۔ کئی خاندان بہت کم غذا اور پانی کے ساتھ راہداریوں میں پڑے ہوئے ہیں۔ نعشیں سڑنے سے فضاء میں تعفن پھیلا ہوا ہے۔

فوج نے زور دے کر کہا کہ وہ ہاسپٹل پر قبضہ نہیں کررہی ہے بلکہ اس کے جوان ہاسپٹل کے ایک مخصوص علاقہ میں ایک کارروائی پر توجہ مرکوز کررہے ہیں۔

اسرائیل کا ماننا ہے کہ غذا کے عسکریت پسندوں نے 240 افراد کو یرغمالی بنالیا ہے جنہیں پہلے ہاسپٹل میں رکھا گیا تھا لیکن اب وہاں کسی یرغمالی کے موجود ہونے کے آثار نہیں ہیں۔ آئی ڈی ایف کا ماننا ہے کہ اس کارروائی سے یرغمالیوں کے بارے میں خفیہ معلومات حاصل ہوسکتی ہیں۔

ہمارا مقصد یرغمالیوں کو گھر واپس پہنچانا ہے اور حماس کو ان تمام ٹھکانوں سے نکالنا ہے جہاں وہ روپوش ہے۔ لیفٹیننٹ کرنل پیٹر لرنر نے سی این این کو یہ بات بتائی۔

حماس کے زیرانتظام وزارت ِ صحت کے ایک عہدیدار یوسف ابوالریش نے ہاسپٹل کے اندر سے بتایا کہ انہوں نے کامپلکس کے اندر اسرائیلی ٹینکوں اور ایمرجنسی و ریسپشن عمارتوں میں بیسیوں فوجیوں اور کمانڈوز کو دیکھا۔

a3w
a3w