دہلی

بی جے پی لیڈر کی بیٹی کی مسلمان کے ساتھ شادی کی تیاریاں۔ رقعہ سوشل میڈیا پر وائرل۔

ایک بی جے پی لیڈر کی دختر کی شادی کے رقعہ نے سوشل میڈیا پر ہلچل پیدا کردی ہے۔ دلہن اترکھنڈ کے پاوری علاقہ یشپال بے نام کی لڑکی ہے اور وہ ایک مسلم شخص سے شادی کررہی ہے جس کے نتیجہ میں یشپال پر ہر طرف سے تنقیدیں کی جارہی ہیں۔

نئی دہلی: ایک بی جے پی لیڈر کی دختر کی شادی کے رقعہ نے سوشل میڈیا پر ہلچل پیدا کردی ہے۔ دلہن اترکھنڈ کے پاوری علاقہ یشپال بے نام کی لڑکی ہے اور وہ ایک مسلم شخص سے شادی کررہی ہے جس کے نتیجہ میں یشپال پر ہر طرف سے تنقیدیں کی جارہی ہیں۔

اس کارڈ کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے۔ بی جے پی کے حامی اور مخالفین بے نام کو تنقیدوں کا نشانہ بنارہے ہیں۔ ہندوتوا کے کٹرعناصر سابق رکن اسمبلی کو مذاق کا نشانہ بنارہے ہیں اور زعفرانی جماعت پر دہرے معیارات رکھنے کا الزام عائد کررہے ہیں۔

دوسرے لوگ اسے لوجہاد قرار دے رہے ہیں اور اس کا تقابل حالیہ فلم دی کیرالا اسٹوری سے کررہے ہیں۔ ایک فیس بک صارف نے کہا کہ بی جے پی زیر اقتدار ریاستیں دی کیرالا اسٹوری جیسی فلمیں بنارہی ہیں اور انہیں ٹیکس سے استثنیٰ دے رہی ہیں۔ ادھر ایک بی جے پی لیڈر کی بیٹی ایک مسلمان سے شادی کررہی ہے۔

یہ بی جے پی کے دہرے معیارات ہیں اور پارٹی کارکنوں کی حوصلہ شکنی ہوگی۔ واضح رہے کہ بی جے پی قائدین اکثر ایک اصطلاح لوجہاد کا استعمال کرتے ہیں تاکہ ہندو خواتین کو شادی کا لالچ دیتے ہوئے ان کا مذہب تبدیل کراسکیں۔

پاوری مندر کمیٹی کے عہدیداروں نے انڈیا ٹوڈے سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ یہ ایک تشویشناک معاملہ ہے۔ ہندو خاندانوں کی لڑکیوں کی دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والوں سے شادی پروپگنڈہ کا حصہ ہے۔ ہندوستان میں تبدیلی مذہب سے متعلق قوانین میں ترمیم کی جارہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وشواہندو پریشد اور بجرنگ دل کو اس کی مخالفت کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی ہندوؤں کا تحفظ کرنے والی پارٹی ہے اُسے فوری ایسے لوگوں کو پارٹی سے نکال دینا چاہئے۔

یشپال بے نام کے قریبی افراد نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ان کی بیٹی لکھنو یونیورسٹی میں پڑھتی تھی۔ اس شخص کے ساتھ اس کے ساتھ تعلقات قائم ہوگئے۔ اب وہ اسی سے شادی کرنے جارہی ہے۔ یہ شادی 28 مئی کو پاوری کے ایک ریسارٹ میں ہوگی۔

a3w
a3w