تلنگانہ

تلنگانہ میں منکی پاکس کے پہلے مشتبہ کیس کے نمونے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف وائرولوجی کو روانہ

منکی پاکس کی مشتبہ علامات کے حامل شخص کے نمونوں کو پونے کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی (این آئی وی) بھیج دیا گیا ہے۔

حیدرآباد: منکی پاکس کی مشتبہ علامات کے حامل شخص کے نمونوں کو پونے کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی (این آئی وی) بھیج دیا گیا ہے۔

40سالہ مریض کے پانچ قسم کے نمونے حاصل کیے گئے جو فی الحال حیدرآباد کے فیور ہاسپٹل میں الگ تھلگ وارڈ میں ہے۔ ان نمونوں میں لعاب دہن، خون، قارورہ، جلد پر موجود چھالے شامل ہیں۔

فیور ہاسپٹل کے سپرنٹنڈنٹ‘ ڈاکٹر کے شنکر کے مطابق نتیجہ منگل کی شام تک آنے کی توقع ہے۔ انہوں نے مریض کی حالت مستحکم بتائی ہے۔ ان کے مطابق مریض بے چینی محسوس کررہا ہے اور اسے بخار بھی ہے۔ اس کی گردن، ہاتھوں اور سینے پر موجود چھالے‘ منکی پاکس کے چھالوں جیسے ہیں۔ یہ کنکر پتھر بھی ہوسکتا ہے۔

اتوار کی شام اس شخص کو کاما ریڈی سے حیدرآباد منتقل کرنے کے بعد اس کے نمونے حاصل کیے گئے۔ عہدیداروں کے مطابق وہ 6/ جولائی کو کوویت سے کاماریڈی پہنچا تھا۔ 20/ جولائی کو وہ بخار میں مبتلا ہوگیا اور بعد ازاں جب اس کے جسم پر چھالے آگئے، وہ شہر کے خانگی دواخانہ سے رجوع ہوا۔

منکی پاکس کا شبہ کرتے ہوئے ڈاکٹروں نے اسے کاما ریڈی ضلع ہاسپٹل سے رجوع کردیا اور پھر وہاں سے اسے اتوار کو بذریعہ ایمبولنس حیدرآباد منتقل کیا گیا۔ ڈائرکٹر صحت عامہ ڈاکٹر جی سرینواس راؤ نے کہا کہ اس شخص کے چھ قریبی رابطوں کی بھی شناخت کرلی ہے۔

اگرچیکہ ان میں کوئی علامات نہیں ہیں، پھر بھی حکام نے انہیں احتیاطاً الگ تھلگ رکھا۔ محکمہ صحت‘ ان افراد کا تھی پتا لگانے کی کوشش کررہا ہے جو گزشتہ چند دنوں کے دوران ان کے رابطے میں آئے۔