تعلیم و روزگارتلنگانہ

جماعت اول میں داخلہ کیلئے 6سال عمر کی شرط سے اولیائے طلبہ پریشان

مرکزی حکومت کی جانب سے ریاستی حکومتوں کو نئی تعلیمی پالیسی کے مطابق جماعت اول میں داخلہ کیلئے اقل ترین عمر6 سال کی شرط پر عمل کرنے کی ہدایت کے بعد اسکولس انتظامیہ اور اولیائے طلباء کشمکش کاشکار ہیں۔

حیدرآباد: مرکزی حکومت کی جانب سے ریاستی حکومتوں کو نئی تعلیمی پالیسی کے مطابق جماعت اول میں داخلہ کیلئے اقل ترین عمر6 سال کی شرط پر عمل کرنے کی ہدایت کے بعد اسکولس انتظامیہ اور اولیائے طلباء کشمکش کاشکار ہیں۔

اولیائے طلباء کو تجسس ہے کہ کیا اسکول انتظامیہ اس شرط پر عمل کرنے جارہا ہے یا نہیں؟ چند اسکول انتظامیہ کے مطابق اگر اس شرط پر عمل کیا گیا تو آئندہ سال 2023-24 سے عمل ہوسکتا ہے۔

سابق میں اسکولس میں داخلہ کی عمر5سال تھی تاہم مرکزی حکومت کی نئی تعلیمی پالیسی کے رو سے اسکولس میں داخلہ کی عمر6 سال کردی گئی ہے۔

جماعت اول میں داخلہ کیلئے عمر کو6 سال مقرر کرنے کے باوجود اس پر صرف چند ریاستوں (بی جے پی کے زیر حکومت ریاستوں) میں ہی عمل کیا جارہا ہے۔

گذشتہ روز مرکزی حکومت کی جانب سے ریاستی حکومتوں کے نام سرکولر جاری کرتے ہوئے پرانے قوانین پر عمل جاری رکھنے کی وجہ بتانے اور نئے قانون پر عمل کرنے کی ہدایت دی جس کے بعد اسکول انتظامیہ اور اولیائے طلباء میں تشویش پھیل گئی،

عموماً اسکولس میں تین سال کی عمر میں نرسری میں داخلہ دیا جاتا ہے اور بچہ کے جماعت اول (UKG) میں آنے تک عمر محض5 سال ہی رہتی ہے۔ اب اسکول انتظامیہ کے ساتھ ساتھ اولیائے طلباء بھی تشویش میں مبتلا ہیں کہ 5 سال کی عمر میں UKG میں آنے والے بچوں کا کیا ہوگا۔

a3w
a3w