جنرل اظہر عباس‘ پاکستانی فوج کے نئے سربراہ؟
پاکستان میں فوج کے نئے سربراہ کے تقرر کے سوال پر تعطل برقرار ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اہل عہدیداروں کی لیاقت مساوی ہے۔
کراچی: پاکستان میں فوج کے نئے سربراہ کے تقرر کے سوال پر تعطل برقرار ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اہل عہدیداروں کی لیاقت مساوی ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر‘ پاکستان مسلم لیگ نواز سربراہ نواز شریف کے پسندیدہ سمجھے جاتے ہیں حالانکہ پارٹی کے ایک سینئر رکن نے زور دے کر کہا کہ اس لیفٹیننٹ جنرل کو شریف خاندان سے کوئی لگاؤ نہیں۔
فوج کا جھکاؤ لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا کمانڈر 10 کارپس کی طرف دکھائی دیتا ہے۔ وہ بڑے ہی لائق امیدوار کہے جاتے ہیں لیکن انہیں سابق وزیراعظم عمران خان کا ہمدرد سمجھا جاتا ہے۔ اخبار ڈان نے یہ اطلاع دی۔
فوج ایسا سربراہ نہیں چاہتی جس کا کوئی سیاسی جھکاؤ ہو۔ جنرل ساحر شمشاد مرزا ان تمام عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں جو کسی فوجی عہدیدار کا خواب ہوتے ہیں۔ وہ بہترین انتخاب ہوسکتے ہیں لیکن ان کے بارے میں جو تاثر پایا جاتا ہے وہ مسئلہ پیدا کررہا ہے۔
جہاں تک لیبل کا تعلق ہے لیفٹیننٹ جنرل نعمان محمود بہت زیادہ سخت مانے جاتے ہیں۔ لیفٹیننٹ جنرل محمد عامر پاکستان پیپلز پارٹی کے تعلق سے جانبدار سمجھے جاتے ہیں۔ کمانڈر بہاولپور کارپس جنرل فیض حمید کا بھی تنازعہ سے رشتہ رہا ہے۔ پی ڈی ایم نے ان کا کھل کر نام لیا تھا۔
وہ عمران خان کے پسندیدہ سمجھے جاتے ہیں حالانکہ چند ہفتے قبل عمران خان نے ڈان سے بات چیت میں اس کی تردید کی تھی تاہم انہوں نے یہ ضرور کہاتھا کہ جنرل فیض حمید سے ان کی اچھی بنتی ہے۔ حکومت اور اپوزیشن کا ایک شخص پر اتفاق نہ ہو تو 29 نومبر سے قبل تیسرا آپشن ضروری ہے۔
جنرل اظہرعباس اب تیسرا آپشن بن کر ابھرے ہیں۔ وہ بظاہر کم بات چیت کرتے ہیں۔ ڈان نیوز نے ذرائع کے حوالہ سے کہا کہ ہم درحقیقت انہیں جانتے لیکن وہ بڑے پروفیشنل اور لائق سجھے جاتے ہیں۔ ان پر ابھی تک کوئی لیبل نہیں لگا ہے۔ یہ احساس بڑھتا جارہا ہے کہ چیف آف جنرل اسٹاف جنرل اظہر عباس کو منتخب کرلیا جائے گا کیونکہ دوسرے نام ہٹ جائیں گے۔