ایشیاءسوشیل میڈیا

امریکی سازش کے دعویٰ پر عمران خان کا یو ٹرن

عمران خان نے کہا ہے کہ وہ دوبارہ برسراقتدار آنے پر امریکہ کے ساتھ تعلقات سدھارنا چاہتے ہیں۔ وزیراعظم پاکستان کے عہدہ سے ہٹائے جانے کے لئے وہ اب امریکہ کو موردِ الزام نہیں ٹھہراتے۔

اسلام آباد/ لندن: عمران خان نے کہا ہے کہ وہ دوبارہ برسراقتدار آنے پر امریکہ کے ساتھ تعلقات سدھارنا چاہتے ہیں۔ وزیراعظم پاکستان کے عہدہ سے ہٹائے جانے کے لئے وہ اب امریکہ کو موردِ الزام نہیں ٹھہراتے۔

ایسا لگتا ہے کہ انہوں نے واشنگٹن پر انہیں ہٹانے کی سازش کا الزام عائد کرنے کے بعد یو ٹرن لے لیا ہے۔ 70 سالہ عمران خان کو مارچ میں تحریک ِ عدم اعتماد کے ذریعہ ہٹادیا گیا تھا۔ انہوں نے اسے وزیراعظم شہباز شریف اور امریکہ کی سازش کا نتیجہ قراردیا تھا۔

امریکہ‘ پاکستان کا بڑا سیکوریٹی پارٹنر ہے جو پاکستان کو کئی بلین ڈالر کی فوجی امداد دے چکا ہے۔ عمران خان نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کے خلاف اپوزیشن کی تحریک ِ عدم اعتماد بیرونی سازش کا حصہ ہے کیونکہ چین اور روس جیسے ممالک سے اسلام اباد کے تعلقات کے سلسلہ میں ان کی خارجہ پالیسی آزادانہ تھی۔

انہیں اقتدار سے بے دخل کرنے بیرونی ممالک سے فنڈس لائے گئے تھے۔جاریہ ماہ قاتلانہ حملہ کے بعد فینانشیل ٹائمس کو انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ وہ اب امریکہ کو مورد الزام نہیں ٹھہراتے اور اقتدار پر واپسی کے بعد اس کے ساتھ باوقار تعلقات چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جہاں تک میرا تعلق ہے میں اسے پیچھے چھوڑچکا ہوں۔ برطانوی فینانشیل اخبار سے انہوں نے کہا کہ میں جس پاکستان کی قیادت کرنا چاہتا ہوں اس کے ہر کسی سے خاص طورپر امریکہ سے اچھے تعلقات ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ ہمارا رشتہ آقا اور غلام کا رہا ہے۔

ہمیں کرایہ کی بندوق کی طرح استعمال کیا جاتا رہا لیکن میں اس کے لئے امریکہ سے زیادہ خود اپنے ملک کی حکومتوں کو موردِالزام ٹھہراتا ہوں۔ عمران خان نے وزیراعظم پاکستان شہباز شریف‘ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ اور میجر جنرل فیصل نصیر کو انہیں ہلاک کرنے کی سازش کے لئے ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔

کرکٹر سے سیاستداں بنے عمران خان نے کہا کہ سیاسی استحکام کے لئے الیکشن واحد راستہ ہے۔ انہوں نے اقتدار میں واپسی پر معیشت کے لئے منصوبوں کی وضاحت نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ فوج پاکستان کے مستقبل کے لئے میرے منصوبوں میں تعمیری رول ادا کرسکتی ہے لیکن اس کے لئے اسے متوازن ہونا پڑے گا۔ عمران خان نے پاکستان کے آئی ایم ایف پروگرام پر بھی تنقید کی۔