مذہب

دولہے کا خواتین کو سلام کرنا

ایسا نہیں ہے کہ شادی کی تقریب میں غیر محرم کے پردہ کرنے کا حکم ختم ہوجاتا ہو ؛ بلکہ اس وقت تو پردہ کا اور زیادہ اہتمام ہونا چاہئے ؛

سوال:- شادی کے موقع سے ایک رواج یہ ہے کہ دولہے کو سلام کروانے کے لئے سسرال لے جایا جاتا ہے،

جہاں ہر عمر کی اور محرم وغیر محرم خواتین موجود ہوتی ہیں، کیا شرعاً اس کی گنجائش نکلتی ہے؟ (فراز احمد،گنٹور)

جواب:- ایسا نہیں ہے کہ شادی کی تقریب میں غیر محرم کے پردہ کرنے کا حکم ختم ہوجاتا ہو ؛ بلکہ اس وقت تو پردہ کا اور زیادہ اہتمام ہونا چاہئے ؛

کیوںکہ اس وقت عام طور پر خواتین زیبائش وآرائش کی حالت میں ہوتی ہیں ؛ اس لئے دولہے کے خواتین کے درمیان لے جانا بجائے خود درست نہیں،

پھر جوان غیر محرم عورتوں کو سلام کرنے کی اور ایسی عورتوں کو سلام کا جواب دینے کی ممانعت ہے ؛

اس لئے نہ دولہے کو ایسی مجلس میں جانا چاہئے، نہ اس کو سلام کرنا چاہئے اور نہ خواتین کو اس کے سلام کا جواب دینا چاہئے : والرجل إذا سلم علی المرأۃ الأجنبیۃ فالجواب فیہ علی العکس (تاتارخانیہ: ۱۸؍۷۸)