تعلیم و روزگار

سرکاری اسکولس میں چہرہ کی شناخت کانظام متعارف کرانے کا منصوبہ

ریاست کے سرکاری اسکول جلد ہی چہرے کی شناخت کے نظام کو اپنائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق آرٹیفیشل انٹلیجنس پر مبنی نظام کو تلنگانہ کے تمام سرکاری اسکولس میں اپنایا جائے گا۔

حیدرآباد: ریاست کے سرکاری اسکول جلد ہی چہرے کی شناخت کے نظام کو اپنائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق آرٹیفیشل انٹلیجنس پر مبنی نظام کو تلنگانہ کے تمام سرکاری اسکولس میں اپنایا جائے گا۔

متعلقہ خبریں
تلنگانہ میں ڈرون یونیورسٹی قائم کرنے فلکسٹی گروپ کا اعلان
فنڈز تو مختص ہوئے، مگر خرچ کیوں نہیں؟ تلنگانہ میں 75 فیصد اقلیتی بہبود بجٹ غیر استعمال شدہ
سچے دل سے توبہ کرنے والوں کیلئے مغفرت کے دروازے کھل جاتے ہیں: مولانا حافظ پیر شبیر احمد
بھینسہ میں ریونیو ڈیپارٹمنٹ کے مسلم ملازم پر قاتلانہ حملہ، فرقہ پرست عناصر کیخلاف سخت کارروائی کا مطالبہ
ایس ایس سی امتحانات کی تیاری: مفتی ڈاکٹر حافظ صابر پاشاہ قادری کی طلبہ کو اہم ہدایات

حکومت نے اسکولوں میں دستی حاضری کو تبدیل کرنے کیلئے آرٹیفیشل انٹلیجنس پر مبنی چہرے کی شناخت کے طریقہ کار کو اختیار کریگی۔ اس طریقہ پر ستمبرکے اواخر تک عمل آ وری کا آغاز ممکن ہے۔

بتایا گیا ہے کہ ریاست بھر میں 26,000 اسکولوں میں 26 لاکھ طلباء نئے نظام سے مستفید ہوں گے۔اس طریقہ کار کاطلباء میں کامیاب نفاذ کے بعد اساتذہ تک توسیع کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔

واضح رہے کہ 15 اضلاع میں اساتذہ کیلئے بائیو میٹرک حاضری پہلے ہی استعمال میں ہے۔ یہ ایک اینڈروئیڈ موبائل پر مبنی ایپلی کیشن ہے جو رجسٹروں میں حاضری ریکارڈ کرنے کے پرانے رواج کو ہٹا کر کلاس روم میں حاضری کو حاصل کرنے میں مدد کرتا ہے۔

محکمہ نے یہ نیا نظام ستمبر کے آخری ہفتے تک سرکاری اسکولوں میں متعارف کرانے کا منصوبہ بنایا ہے۔

رمیش، ایڈیشنل اسٹیٹ پروجیکٹ ڈائرکٹر، سماگرا شکشا، نے بتایا ہم سب جانتے ہیں کہ طلباء، ماہرین تعلیم، اور عملہ کا انتظام اسکولی تعلیم کے نظام میں اہم جز ہے محکمہ تعلیم نے جدید ترین تکنیکی ترقی کو اپنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

موجودہ عمل کی ضروریات اور چیلنجوں کو حل کرتے ہوئے حاضری کو محکمہ نے چہرے کی شناخت کی حاضری کے انتظام کے نظام کو نافذ کرنے کیلئے ایجنسی RNIT سلوشنز اینڈ سروسز لمیٹڈ کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔