سوڈان کے دو متحارب جنرل بات چیت پر آمادہ
سوڈان کے متحارب جنرلس بات چیت کے لئے نمائندے بھیجنے پر آمادہ ہوگئے ہیں۔ امکان غالب ہے کہ یہ بات چیت سعودی عرب میں ہوگی۔ اقوام متحدہ کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے امریکی نیوز ایجنسی اے پی کو پیر کے دن یہ بات بتائی۔
قاہرہ: سوڈان کے متحارب جنرلس بات چیت کے لئے نمائندے بھیجنے پر آمادہ ہوگئے ہیں۔ امکان غالب ہے کہ یہ بات چیت سعودی عرب میں ہوگی۔ اقوام متحدہ کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے امریکی نیوز ایجنسی اے پی کو پیر کے دن یہ بات بتائی۔
سوڈانی دارالحکومت خرطوم میں لڑائی بندی میں 3 دن کی توسیع کے باوجود جھڑپیں ہوئیں۔ اقوام متحدہ کے عہدیدار وولکر پرتھس نے کہا کہ بات چیت ابتدا میں مستحکم و بھروسہ مند جنگ بندی پر مرکوز ہوگی جس کی نگرانی قومی و بین الاقوامی مبصرین کریں گے۔ بات چیت کی لاجسٹک طئے ہورہی ہے۔
تاحال صرف فوج نے بات چیت پر آمادگی کا اظہار کیا ہے جبکہ اس کی مخالف فورس کی طرف سے باقاعدہ طورپر کچھ بھی نہیں کہا گیا ہے۔ سوڈان میں فوج اور نیم فوجی ریاپڈ سپورٹ فورسس کے درمیان ٹکراؤ جاری ہے۔ بات چیت اگر شروع ہوجاتی ہے تو وہ اچھی پیشرفت کی سمت بڑا قدم ہوگی۔
15 اپریل کو جنرل عبدالفتاح برہان کی فوج اور جنرل محمد حمدان داگلو کی آر ایس ایف میں لڑائی چھڑگئی تھی۔ تقریباً 530 جانیں جاچکی ہیں۔ 4500 افراد زخمی ہوئے۔
پورٹ سوڈان میں اقوام متحدہ کے عہدیدار پرتھس نے کہا کہ بات چیت سعودی عرب میں یا جنوبی سوڈان میں ہوگی۔ سعودی عرب موزوں مقام ہوگا کیونکہ فریقین سے اس کے اچھے تعلقات ہیں۔
سعودی عرب جانے کے لئے ہر فریق کو دوسرے فریق کو اپنے علاقہ سے بحفاظت گزرنے کی ضمانت دینی ہوگی۔ یہ دشوار صورتِ حال ہے کیونکہ اعتماد کی کمی پائی جاتی ہے۔ 2 جنرلوں کی لڑائی نے سوڈان میں افراتفری مچادی۔