تلنگانہ

وقارآباد میں نرس کی موت پر راز کے پردے

پولیس کو شبہ ہے کہ سریشا نے تالاب میں چھلانگ لگاکر خودکشی کرلی، لیکن گاؤں والوں نے الزام عائد کیا کہ سریشا کا قتل کیا گیا ہے۔

حیدرآباد: تلنگانہ کے ضلع وقارآباد کی ایک 19 سالہ نرس کی پراسرار موت کا مسئلہ موضوع بحث بناہوا ہے کیونکہ پولیس قتل کے تعلق سے کسی نتیجہ پر نہیں پہنچی۔

پولیس کو شبہ ہے کہ سریشا نے تالاب میں چھلانگ لگاکر خودکشی کرلی، لیکن گاؤں والوں نے الزام عائد کیا کہ سریشا کا قتل کیا گیا ہے۔ 19 سالہ نرس کی لاش جس پر زخموں کے کئے نشانات ہیں اتوار کی صبح موضع کالا پور کے قریب تالاب میں پائی گئی جو کہ پرگی پولیس اسٹیشن حدود کے تحت ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ وہ ہفتہ کی رات کو والد اور بہنوائی سے جھگڑے کے بعد گھر سے روانہ ہوگئی۔ اگرچیکہ اتوار کو پوسٹ مارٹم کیا گیا۔

پولیس کی درخواست پر ایک ویمن میڈیکل آفیسر نے پیر کو موضع کا دورہ کیا اور دوبارہ لاش کی جانچ پڑتال کی۔ میڈیکل آفیسر نے رائے دی ہے کہ پانی سے تنفس میں رکاوٹ کی وجہ موت واقع ہوئی ہے۔

پولیس نے سریشا کے والد جنگیا اور اُس کے بہنوائی انیل سے پوچھ تاچھ کی ہے، جن کے تعلق سے بتایا گیا ہے کہ 19 سالہ نرس کو زدوکوب کیا گیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ پکوان کرنے سے انکار پر والد اور بہنوائی نے ڈانٹ ڈپٹ کرکے زدوکوب کیا۔ پولیس نے سریشا کے کال ڈاٹا کا بھی تجزیہ کیا لیکن کوئی شبہ نہیں پایا۔

تحقیقات کرنے والوں نے انکشاف کیا کہ والد اور بہنوائی کی جانب سے اُس کا موبائیل فون چھین لینے اور ناروا سلوک سے وہ مایوس ہوگئی تھی جس کے بعد اُس نے گھر میں اقدام خودکشی کی کوشش کی، لیکن اُس کو روک دیا گیا، کچھ وقت کے بعد سریشا گھر سے روانہ ہوئی اور رات دیر گئے تک واپس نہ آنے پر ارکان خاندان نے تلاش شروع کردی جس میں ناکامی کے بعد ارکان خاندان پولیس سے رجوع ہوئے۔

دوسری صبح سریشا کی لاش موضع کے قریب واٹر ٹینک میں دستیاب ہوئی۔ پولیس نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ اُس نے ٹینک میں چھلانگ لگادی، غرقاب ہونے کی وجہ موت واقع ہوگئی۔

تالاب میں موجود ایک لکڑی کی وجہ سے جس کے کنارے تیز دھار ہوگئے تھے، سمجھا جاتا ہے کہ اُس کی آنکھ کے علاوہ جسم کے دوسرے حصے زخمی ہوگئے۔ سرکل انسپکٹر وینکٹ رامیا نے کہا کہ وہ تمام زاویوں سے تحقیقات کررہے ہیں۔

اِس دوران نیشنل کمیشن برائے خواتین (این ایس ڈبلیو) نے تلنگانہ کے ڈائرکٹر جنرل پولیس (ڈی جی پی) کو ہدایت دی ہے کہ وہ سریشا کی موت کے تعلق سے رپورٹ داخل کریں۔

کمیشن چیرپرسن ریکھا شرما نے اِس سلسلہ میں ڈی جی پی انجنی کمار کو ایک مکتوب روانہ کیا ہے جس میں اندرون 3 دن رپورٹ داخل کرنے کے لئے کہا گیا ہے۔ ریکھا شرما نے ڈی جی پی پر زور دیا کہ وہ مجرمین کے ساتھ سخت کارروائی کریں۔