دہلی

مسلمانوں کے خلاف پروگرام، چینل نیوز 18پر جرمانہ

نیوز براڈ کاسٹنگ اینڈ ڈیجیٹل اسٹینڈرڈس اتھاریٹی (این بی ڈی ایس اے) نے نیوز اینکر امن چوپڑا کی جانب سے ہندی نیوز چینل’نیوز18 انڈیا‘ پر پیش کئے گئے چارشوز کے خلاف پیر کے روز احکام صادر کئے۔

نئی دہلی: نیوز براڈ کاسٹنگ اینڈ ڈیجیٹل اسٹینڈرڈس اتھاریٹی (این بی ڈی ایس اے) نے نیوز اینکر امن چوپڑا کی جانب سے ہندی نیوز چینل’نیوز18 انڈیا‘ پر پیش کئے گئے چارشوز کے خلاف پیر کے روز احکام صادر کئے۔

ان شوز میں مسلمانوں کے خلاف قابل اعتراض بیانات دیئے گئے تھے۔ پہلے کیس میں نیوز ریگولیٹری ادارہ کو چوپڑا کی جانب سے گزشتہ سال 18 جنوری کو پیش کئے گئے مباحثہ میں مذہبی رنگ نظر آیا۔

احکام میں کہا گیا کہ اینکر نے اس موضوع پر بحث شروع کرتے ہوئے کہ 20 فیصد افراد 80 فیصد ہندوؤں کے خلاف یکجا ہورہے ہیں، اس مباحثہ کو ایک ایسا موڑ دیا تھا جو فرقہ وارانہ نوعیت کا تھا اور مناسب نہیں تھا۔

این بی ڈی ایس اے کے صدر نشین جسٹس (ریٹائرڈ) اے کے سیکری نے کہا کہ اس پروگرام سے غیرجانبداری، معروضیت اور کسی کی تائید نہ کرنے کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی ہوئی ہے جو رپورٹنگ کیلئے ضروری ہیں۔ شکایت گزار انوج دوبے نے کہا کہ امن چوپڑانے جان بوجھ کر ایسے بیانات دیئے جن سے مسلمان داغدار ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ اس شو کی تمہید مسلمانوں کی منفی شبیہ پیش کرنے پر مرکوز تھی تاکہ ہندوؤں کو اکسایا جاسکے اور ان کے دلوں میں مسلمانوں کے خلاف نفرت پیدا کی جاسکے۔ پورے شو کے دوران اینکر نے مسلمانوں کے تئیں نسلی اور مذہبی باتیں کہیں۔ اینکر نے کوئی احتیاط نہیں برتی۔

چینل نے بھی اس شو کو جوں کا توں نشر کردیا۔ سیکری نے چینل پر 50 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا اور اس سے کہا کہ وہ اپنی ویب سائٹ اور یوٹیوب سے شو کے ویڈیوز ہٹادیں۔ علاوہ ازیں نیوز 18 کو یہ ہدایت دی گئی کہ وہ 6 مارچ کی صبح 8 بجے سے 7 مارچ کی صبح 8 بجے تک ہر ایک گھنٹہ میں ایک مرتبہ اپنے ٹِکر (Ticker) میں یہ بتائے کہ اس شو کے ذریعہ رہنمایانہ خطوط کی خلاف ورزی کی گئی تھی۔

دوسرا کیس امن چوپڑا کی جانب سے 4 اکتوبر کو پیش کی گئی ایک اور بحث سے متعلق ہے جس میں گجرات کے ضلع کھیڑا میں مسلم مردوں کو برسرعام کوڑے مارے جانے کے معاملہ پر بات چیت کی گئی۔ 3/ اکتوبر کی رات کھیڑا کے موضع اندھیلا میں چند مسلمانوں نے ایک مسجد کے قریب ”گربہ“ کے مقام پر سنگباری کی تھی۔

اس کے دوسرے دن اس واقعہ میں ملوث پانچ مسلمانوں کو گھسیٹ کر باہر نکالا گیا اور ایک ستون سے باندھ کر پولیس نے انہیں لاٹھیوں سے مارپیٹ کی تھی۔ اس وقت ہجوم خوشی سے نعرے لگارہا تھا۔ درخواست گزار اندرجیت گھورپاڑے نے این بی ڈی ایس اے کو بتایا کہ نیوز 18 نے اسے ”پولیس کاڈانڈیا“ قرار دیتے ہوئے اس کا جشن منایا۔ گھورپاڑے نے یہ بھی کہا کہ براڈ کاسٹر نے مبینہ طور پر ایسے ویڈیوز بھی پیش کئے تھے جن میں پولیس کے تشدد کی تعریف کی گئی تھی۔

a3w
a3w