مکان میں بارش کا پانی داخل ہونے پر خاتون کو 9 لاکھ روپئے معاوضہ ادا کرنے دہلی ہائی کورٹ کا حکم
دہلی ہائی کورٹ نے میونسپل کارپوریشن آف دہلی (ایم سی ڈی) سے کہا کہ وہ ایک بزرگ خاتون کو 9 لاکھ روپئے معاوضہ ادا کرے۔
نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے میونسپل کارپوریشن آف دہلی (ایم سی ڈی) سے کہا کہ وہ ایک بزرگ خاتون کو 9 لاکھ روپئے معاوضہ ادا کرے۔
خاتون کے مکان میں مانسون کے دوران بلدی ادارے کے تعمیری کام کی وجہ سے پانی داخل ہوکر اکٹھا ہوکیا تھا۔ خاتون یہ نشاندہی کرتے ہوئے عدالت سے رجوع ہوئی تھی کہ اس کے گھر کے قریب جب بھی روڈ کی مرمت کی جاتی ہے تو اس کی سطح میں قریب ڈھائی فٹ کا اضافہ ہوجاتا ہے۔
اس کی وجہ سے خاتون کا مکان روڈ کی سطح سے نیچے چلا گیا ہے۔ مکان میں بارش کا پانی اکٹھا ہوجاتا ہے، جس سے اسے نقصان پہنچا۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ مانسون کے دوران مکان میں قیام کرنا ناممکن ہے۔
چیف جسٹس ستیش چندرا شرما اور جسٹس سبرا منیم پرساد پر مشتمل بنچ نے حالیہ فیصلہ میں نشاندہی کی کہ ایم سی ڈی کی جانب سے قریب 8 انچ کی پاؤں کی دیوار بنانے کی تجویز قبول نہیں کی جاسکتی،کیوں کہ 80 سالہ بزرگ خاتون لیلا ماتھر سے توقع نہیں کی جاسکتی کہ وہ مکان میں داخل ہونے کے لیے بار بار پھلانگے۔