میرا خاندان عمارت سے چھلانگ لگانے پر غور کررہا تھا: خاتون
خاتون نے کہا کہ وہ اور اس کا خاندان بار بار دروازے کی طرف گیا مگر بھڑکتے شعلوں سے بچ نکلنا ممکن نہ تھا۔ اس نے کہا کہ اپنی جان بچانے ہم نے کھڑکی سے کودنے پر غور کیا۔ میرے والد نے تو کئی بار کوشش کی مگر ہم نے انہیں روک دیا۔

ممبئی: ممبئی کے گوریگاؤں میں واقع جئے سندیش عمارت کو آج صبح آگ کے شعلوں اور دھوئیں کی دبیز چادر نے جیسے ہی اپنی لپیٹ میں لیا، ایک خاندان نے سانس لینے کے لیے جدوجہد کی اور کھڑکی سے چھلانگ لگانے کے بارے میں بھی غور کیا۔
ایک خاندان کی خاتون اور دیگر کئی مکینوں نے مہیب آتشزدگی کے اس ہولناک حادثہ کو یاد کیا۔ حادثہ کے وقت وہ محو خواب تھے۔ صحافیوں سے بات کرتے ہوئے 30سالہ خاتون نے کہا کہ اسے اور اس کے ارکان خاندان کو فائر بریگیڈ نے بچایا مگر ایک گھنٹہ تاریکی، دہشت اور دم گھٹتے ہوئے گزرا۔
اس نے کہا کہ وہ اپنے گھر میں پھنسے ہوئے تھے اور آگ اور کثیف دھوئیں کی وجہ سے ڈھنگ سے سانس بھی نہیں لے پارہے تھے۔ اس نے کہا کہ مجھے گردہ کا عارضہ لاحق ہے لہٰذا میرے ارکان خاندان کو میری فکر زیادہ تھی۔ میں مشکل سے سانس لے رہی تھی۔ ایسا لگا کہ جیسے دم گھٹ رہا ہے، میں الٹی کرنا چاہتی تھی۔
خاتون نے کہا کہ وہ اور اس کا خاندان بار بار دروازے کی طرف گیا مگر بھڑکتے شعلوں سے بچ نکلنا ممکن نہ تھا۔ اس نے کہا کہ اپنی جان بچانے ہم نے کھڑکی سے کودنے پر غور کیا۔ میرے والد نے تو کئی بار کوشش کی مگر ہم نے انہیں روک دیا۔
خوفزدہ خاندان تاریکی میں مدد کے لیے چیختا رہا۔ ایک گھنٹے بعد آگ فرو عملہ نے دروازے پر دستک دی اور ہم بچ گئے۔“ اس نے کہا کہ آگ فرو عملہ نے جن لوگوں کو بچایا ان میں چھوٹے بچے بھی تھے جو خوفزدہ اور رو رہے تھے۔ ایک اور خاتون جس کے خاندان کو بھی آگ فرو عملہ نے بچایا نے کہا کہ آگ رات ڈھائی بجے گراؤنڈ فلور سے شروع ہوئی۔ لوگ گہری نیند میں تھے۔
دھواں اور آگ پوری عمارت کو اپنی لپیٹ میں لینے کے بعد ہی انہیں خطرے کا احساس ہوا۔‘ ایک اور مکین نے دعویٰ کیا کہ اس نے رات3بجے دھماکے کی آواز سنی جس کے بعد اپنے خاندان کے ساتھ سیڑھیوں سے نیچا اترا، ہر دروازے کی گھنٹی بجائی اور عمارت سے نکل گئے۔
غالباً آگ پارکنگ علاقہ سے شروع ہوئی جہاں کچھ کپڑے رکھے ہوئے تھے۔ ایک خاتون مکین نے کہا کہ آگ لگنے کے بعد انہوں نے دھماکے جیسے آوازیں سنیں۔ غالباً یہ پارکنگ میں کارس سے شروع ہوئی۔“ ایک معمر شخص جس کا فلیٹ اس 7 منزلہ عمارت کی تیسری منزل پر واقع ہے نے کہا کہ رات ڈھائی اور3بجے‘ باہر چیخ و پکار کی وجہ سے انہیں آتشزدگی کا علم ہوا۔
انہوں نے کہا کہ اس کے بعد ان کے خاندان کے نو ارکان نے سیڑھیوں سے باہر نکلنے کی کوشش کی۔ لفٹ کام نہیں کررہی تھی۔ پہلی اور دوسری منزل پر شعلے بھی خطرناک تھے۔ ہم نے اپنے فلیٹ واپس جاکر وہیں مقیم رہنے کا فیصلہ کیا۔ فائر بریگیڈ نے ہمیں 5بجے صبح بچایا۔ انہو ں نے کہا کہ سیڑھیوں سے نکلنے کی کوشش کے دوران ان کے لڑکے دونوں ہاتھ جل گئے۔ اسے علاقہ کے خانگی دواخانہ لے جایا گیا۔