ہر ہندوستان کے 3 بچے ہونے چاہئے، ورنہ قوم ختم ہو جائے گی: موہن بھاگوت (ویڈیو)
موہن بھاگوت نے کہاکہ "دنیا کے تمام شاستر کہتے ہیں کہ جن قوموں کی پیدائش کی شرح تین سے کم ہوتی ہے وہ وقت کے ساتھ ختم ہو جاتی ہیں۔
نئی دہلی: راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت نے جمعرات کے روز تین روزہ لیکچر سیریز کے دوران ملک میں آبادی کے توازن اور ڈیموگرافی (شرحِ افزائش) کے مسئلہ پر اپنی رائے ظاہر کی۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے ہر شہری کو تین بچے پیدا کرنے چاہئیں تاکہ نہ صرف آبادی متوازن رہے بلکہ والدین اور بچوں کی صحت بھی بہتر رہے۔
موہن بھاگوت نے کہاکہ "دنیا کے تمام شاستر کہتے ہیں کہ جن قوموں کی پیدائش کی شرح تین سے کم ہوتی ہے وہ وقت کے ساتھ ختم ہو جاتی ہیں۔
ڈاکٹر حضرات بھی کہتے ہیں کہ اگر شادی میں بہت زیادہ تاخیر نہ کی جائے اور کم از کم تین بچے ہوں تو والدین اور بچوں تینوں کی صحت اچھی رہتی ہے۔ بھارت کے ہر شہری کو اس بات پر توجہ دینی چاہئے کہ ان کے گھر میں تین بچے ضرور ہوں۔ اس سے بچے آپس میں ایڈجسٹ کرنا بھی سیکھ جاتے ہیں۔”
हम दो हमारे दो की जगह
— Ankit Kumar Avasthi (@kaankit) August 28, 2025
हम दो हमारे तीन की सलाह!
बच्चे तीन होने चाहिए व उससे ज़्यादा नहीं होना चाहिए ।
तीन संतान तक की स्वीकृति होनी चाहिए।
~आरएसएस के सरसंघचालक मोहन भागवत pic.twitter.com/gwyXWAIGzZ
آر ایس ایس سربراہ نے کہا کہ اس وقت ملک میں پیدائش کی شرح 2.1 ہے جو کہ ناکافی ہے، اس لئے تین بچوں کی پالیسی اپنانی چاہئے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ "دو بچوں کا اوسط ناکافی ہے، تین بچے ضروری ہیں، لیکن اس سے زیادہ بھی نہیں ہونا چاہئے۔”
VIDEO | "All Indian citizens should consider having three children, so that population is sufficient and under control too," says RSS chief Mohan Bhagwat.
— Press Trust of India (@PTI_News) August 28, 2025
(Full video available on PTI Videos – https://t.co/n147TvrpG7) pic.twitter.com/wlGvcS4S4q
غیر قانونی تارکین وطن کے مسئلہ پر موہن بھاگوت نے کہا کہ حکومت اپنی سطح پر کوشش کر رہی ہے لیکن سماج کو بھی اس میں کردار ادا کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا، "ہر کسی کو اجازت لے کر ہی ملک میں داخل ہونا چاہئے، بغیر اجازت آنا غلط ہے اور اس پر روک لگنی چاہئے۔”