وائرل مکتوب فرضی، اشرف کے وکیل کا دعویٰ
گزشتہ دنوں پولیس حراست میں مارے گئے سابق ایم پی عتیق احمد کے بھائی اشرف احمد کے سوشل میڈیا پر وائرل ہورہے مکتوب کو ان کے وکیل نے فرضی قرار دیا ہے۔

پریاگ راج: گزشتہ دنوں پولیس حراست میں مارے گئے سابق ایم پی عتیق احمد کے بھائی اشرف احمد کے سوشل میڈیا پر وائرل ہورہے مکتوب کو ان کے وکیل نے فرضی قرار دیا ہے۔
اشرف کے وکیل وجئے مشرا نے جمعرات کو کہا کہ میڈیا میں جو مکتوب وائرل ہورہا ہے وہ فرضی ہے اور حقیقت سے کوسوں دور ہے۔ انہوں نے وائرل مکتوب کو پڑھا اور دیکھا ہے لیکن وہ اشرف کی طرف سے نہیں ہے۔
وہ کسی عدالت کی عرضی ہے اسے حذف ا ضافہ کے ساتھ چلایا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ وائرل ہورہے خط میں اشرف نے عدالت سے پولیس حراست میں نہ دینے اور ویڈیو کانفرنسنگ کرانے کے لئے ہدایت دینے کی اپیل کی تھی۔وکیل نے کہاکہ میں جب بریلی جیل میں اشرف سے ملنے گیا تھا تو ان سے مکتوب کے بارے میں پوچھا تھا۔
اس پر انہوں نے بتایا تھا کہ لفافہ کی بات تو صحیح ہے‘ لیٹر کہاں ہے۔ کس کے پاس رکھا ہے اس کی جانکاری مجھے نہیں دی تھی۔ہاں اشرف نے اتنا ضرور کہا تھا کہ اگر اس کے ساتھ کوئی حادثہ ہوتا ہے تو لفافہ میں بند لیٹر چیف جسٹس آف انڈیا اور چیف منسٹر کو بھیج دیا جائے۔
ا نہوں نے کہا کہ واقعہ سے پہلے عتیق احمد کی بیوی شائستہ پروین نے ایک لیٹر چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ کو لکھا تھا اور اس میں انہوں نے سماعت ویڈیو کانفرنسنگ سے کرانے کی اپیل کی تھی۔