مذہب

نیچے مدرسہ یا فنکشن ہال اور اوپر مسجد

ابو بکر نے مدرسہ کے لئے زمین خریدی اور وہ اسے دو منزلہ تعمیر کررہا ہے ، اوپری منزل برائے مسجد اور نچلی منزل برائے مدرسہ وفنکشن ہال ، فنکشن ہال تیار ہے اور مسجد تیار ہونے میں ابھی کافی وقت ہے ،

سوال:- ابو بکر نے مدرسہ کے لئے زمین خریدی اور وہ اسے دو منزلہ تعمیر کررہا ہے ، اوپری منزل برائے مسجد اور نچلی منزل برائے مدرسہ وفنکشن ہال ، فنکشن ہال تیار ہے اور مسجد تیار ہونے میں ابھی کافی وقت ہے ،

متعلقہ خبریں
مشرکانہ خیالات سے بچنے کی تدبیر
ماہِ رمضان کا تحفہ تقویٰ
چائے ہوجائے!،خواتین زیادہ چائے پیتی ہیں یا مرد؟
دفاتر میں لڑکیوں کو رکھنا فیشن بن گیا
بچوں پر آئی پیڈ کے اثرات

جب تک مسجد تیار نہیں ہو جاتی کیا فنکشن ہال میں نماز ادا کی جا سکتی ہے ؟ پھر مسجد تیار ہو جانے کے بعد جگہ کی قلت ہو جانے پر کیا نیچے بھی نماز ادا کی جا سکتی ہے ؟ کیا فنکشن ہال یا مدرسہ پر بھی مسجد کے حکم کا اطلاق ہو گا ؟ ( محمد عدنان، سنتوش نگر)

جواب:- اگر تعمیر کی ابتداء ہی سے یہ نیت کر لی جائے کہ نیچے کی منزل مدرسہ یاکسی اور کام کے لئے ہو گی اور اوپر ی منزل مسجد کے لئے ،تو اس کی گنجائش ہے: وإن جعل تحتہ سردابًا لمصلحۃ أی المسجد جاز کمسجد القدس (درمختار: ۱؍۳۷۹) اور جب تک اوپر کی منزل نہ بن جائے عارضی طور پر نیچے نماز پڑھی جا سکتی ہے،

اس کی وجہ سے نچلی منزل مسجد شرعی کے حکم میں نہیں ہوگی، اوپر مسجد بننے کے بعد بھی اگر کسی خاص موقع سے مسجد کی جگہ تنگ پڑ جائے تو نیچے کے حصہ میں بھی نمازادا کی جا سکتی ہے ؛ کیونکہ نمازادا کر نے کے لئے مسجد شرعی کا ہونا ضروری نہیں ،کسی بھی پاک جگہ پر نماز پڑھی جا سکتی ہے ؛

البتہ مسجد کے نیچے فنکشن ہال بنانامناسب نہیں ؛ کیونکہ آج کل تقریبات منکرات اور لہو ولعب سے خالی نہیں ہوتیں اور دوچار حضرات احتیاط کر بھی لیں تو سبھوں سے اس کی توقع نہیں رکھی جا سکتی ،اور مسجد کے عین نیچے ایسے منکرات کا ارتکاب مسجد کے احترام اور اس کے ادب کے خلاف ہے ، ہاں ! مدرسہ بنانے میں کچھ حرج نہیں ؛

بلکہ دینی مدرسہ تو بہتر ہے ؛ کیونکہ اس سے مسجد آباد رہتی ہے ، نیز بیت الخلاء اوراستنجاء خانہ جس حصہ میں بنایا جائے،اس کی چھت کو اوپر کی منزل میں مسجد شرعی کے حدود سے باہر رکھا جائے ؛ کیونکہ مسجد کے عین نیچے طہارت خانہ بنانا احترام مسجد کے خلاف ہے ۔