پرانے شہر کے عوام کو آدھار کارڈ بنانے میں مشکلات
سابق میں ای سیوا مراکز اور می سیوا مراکز پر آدھار کارڈ کے متعلق تمام تر کاموں کی خانہ پری کی جاتی تھی اور نئے کارڈ بھی بنائے جاتے تھے لیکن حالیہ دنوں میں آدھارکارڈ کا کام ان مراکز پر بند کر دیا گیا ہے جس کی وجہ سے عوام کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
حیدر آباد: پرانے شہر کے عوام کو آدھارکارڈ بنانے کے لئے کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ سابق میں ای سیوا مراکز اور می سیوا مراکز پر آدھار کارڈ کے متعلق تمام تر کاموں کی خانہ پری کی جاتی تھی اور نئے کارڈ بھی بنائے جاتے تھے لیکن حالیہ دنوں میں آدھارکارڈ کا کام ان مراکز پر بند کر دیا گیا ہے جس کی وجہ سے عوام کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
اگرآپ آدھار کارڈ بنوانا چاہتے ہوں یا پھر تصحیح کروانا چاہتے ہیں تو اُنھیں آدھار کارڈ مراکز جو دور دراز علاقوں امیر پیٹ یا موسیٰ رام باغ جانا پڑ رہا ہے۔
سینئر بی آر ایس پارٹی قائد محمد الیاس قریشی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پرانے شہر کی قابل لحاظ آبادی کو دیکھتے ہوئے یہاں کم سے کم 6 مراکز ناگزیر ہیں۔ انہوں نے حکومت کو اس جانب متوجہ کرتے ہوئے پرانے شہر میں جملہ 6 مقامات پر آدھار کارڈ مراکز قائم کرنے کی اپیل کی۔
انہوں نے کہا کہ اس ترقی یافتہ زمانے میں پرانے شہر کے عوام کو آدھار کارڈ کے حصول کے لئے کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جو انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شہر حیدرآباد کے لئے اچھی بات نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ امیرپیٹ اور موسیٰ رام باغ کے مذکورہ بالا مراکز پر روزانہ سینکڑوں کی تعداد میں عوام رجوع ہورہے ہیں اور بے شمار لوگ وقت ہوجانے پر مایوس واپس اور انہیں دوسرے دن دوبارہ مراکز سے رجوع ہونا پڑرہا ہے جس کی وجہ سے ان کی روزی روٹی متاثر ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جبکہ آدھار کارڈ کو مرکزی و ریاستیں حکومتوں نے مسلمہ قرار دیا ہے۔ آدھار کارڈ کے لئے حکومت نے پہلے ای سیوا اور می سیوا کے علاوہ پوسٹ آفس پر بھی سہولتیں فراہم کی تھی جس کی وجہ سے عوام کو سہولت حاصل تھی مگر اب ای سیوا اور می سیوا پر ان سہولتوں کی عدم دستیابی عوام کو پریشانیوں میں ڈال دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کا فرض ہے کہ وہ حکومت کے علم میں عوام کو آدھار کارڈ حاصل کرنے کے لئے ہونے والی پریشانیوں سے واقف کروایا جائے تا کہ حکومت اس جانب توجہ دیتے ہوئے اس مسئلہ کی یکسوئی کو یقینی بنائے۔الیاس قریشی نے کہا کہ انہوں نے خود مذکورہ مراکز کا جائزہ لیا اور عوام کو تیقن دیا تھا کہ وہ حکومت کو اس مسئلہ سے واقف کروائیں گے اور جلد از جلد مسئلہ کی یکسوئی کو یقینی بنائیں گے۔