حیدرآباد

کوکہ پیٹ میں فی ایکڑ 100 کروڑ روپئے زمین کا ہراج

حیدرآباد میٹرو پولیٹن ڈیولپمنٹ اتھاریٹی (ایچ ایم ڈی اے) کو آج نیو پولس لے آوٹ کوکہ پیٹ کے پلاٹس کے لئے کئے گئے ای۔ آکشن کے دوران ریکارڈ فی ایکڑ 100 کروڑ روپے کی پیشکش ملی ہے۔

حیدرآباد: حیدرآباد میٹرو پولیٹن ڈیولپمنٹ اتھاریٹی (ایچ ایم ڈی اے) کو آج نیو پولس لے آوٹ کوکہ پیٹ کے پلاٹس کے لئے کئے گئے ای۔ آکشن کے دوران ریکارڈ فی ایکڑ 100 کروڑ روپے کی پیشکش ملی ہے۔

حیدرآباد کے امتیازی مقام کتہ پیٹ کے نیو پولس لے اوٹ میں ڈیولپ کردہ 7 پریمیم پلاٹس کے ای آکشن سے 3,319.60 کروڑ روپے کی ریکارڈ آمدنی ہوئی ہے جس سے سابق کے تمام ریکارڈس ٹوٹ گئے ہیں۔

حیدرآباد میٹرو پولیٹن ڈیولپمنٹ اتھاریٹی نے کوکہ پیٹ مرحلہ دوم‘ گنڈی پیٹ منڈل‘ ضلع رنگا ریڈی کے نیوپولس میں کھلے پلاٹس کے لئے مرکزی حکومت کے ادارہ ایم ایس ٹی سی کے ذریعہ ای۔آکشن رکھا تھا۔

ممبئی‘ بنگلورو‘ چینائی‘ اور دیگر بڑے شہروں بشمول حیدرآباد کے سرمایہ کاروں اور رئیل اسٹیٹ ڈیولپرس کو راغب کرنے کے لئے پلاٹوں کے ہراج کی بڑے پیمانہ پر تشہیر کی گئی تھی۔ سب سے زیادہ بولی 100.75 کروڑ روپے فی ایکڑ کی لگائی گئی تھی جب کہ اقل ترین قیمت 35 کروڑ روپے کے برخلاف تمام سات پلاٹس کے لئے اوسط بولی کی قدر 73.23 کروڑ روپے فی ایکڑ رہی ہے۔

کوکہ پیٹ میں 3.60 ایکڑ تا 9.71 ایکڑکے درمیان رقبہ کے 7 پلاٹس جن کا مجموعی رقبہ 45.33 ایکڑ کا تھا ہراج کئے گئے۔ مذکورہ پلاٹس کی اقل ترین قدر 1,586.50 کروڑ روپے تھی۔ مذکورہ پلاٹس کے ہراج سے 3,319.60 کروڑ روپے کی آمدنی حاصل ہوگی۔ اعظم ترین پیشکش 100.75 کروڑ روپے فی ایکڑ حاصل ہوئی جو ریاست میں اب تک کی سب سے زیادہ قیمت ہے۔

اعظم ترین پیشکش 100.75 کروڑ روپے فی ایکڑ ہپی ہائیٹس نیوپولس‘ راجہ پشپا پراپرٹیز پرائیویٹ لمیٹیڈ سے حاصل ہوئی جس نے 3.6 ایکڑ کے لئے 362.7 کروڑ روپے کی پیشکش کی تھی۔ دوسری اعظم ترین بولی 75.50 کروڑ روپے فی ایکڑ نواٹریس انوسٹمنٹس‘ راجہ پشپا پراپرٹیز پرائیویٹ لمیٹیڈ سے آئی جس نے 6.55 ایکڑ کے لئے 494.53 کروڑ روپے کی پیشکش کی تھی۔

ای آکش میں اعظم ترین مجموعی آمدنی کے اعتبار سے بریگیڈ انٹرپرائزس لمیٹیڈ نے 9.71 ایکڑ اراضی کے لئے 68 کروڑ روپے فی ایکڑ کے حساب سے 660.28 کروڑ روپے صرف کئے۔ اے پی آر گروپ نے 7.53 ایکڑ کے لئے فی ایکڑ 67.25 کروڑ روپے فی ایکڑ کے حساب سے 506.39 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی۔

یہ پلاٹس 36 اور 45 میٹرس کشادہ سڑکوں کے ساتھ انتہائی جدید انفراسٹرکچر کے ساتھ ڈیولپ کئے گئے تھے اور یہ پلاٹس لا محدود فلور اسپیس انڈیکس کے ساتھ اونچی عمارات کے لئے بنائے گئے تھے۔

سرمایہ کاروں کی جانب سے زبردست ردعمل حاصل ہونے پر اسپیشل چیف سکریٹری‘ بلدی نظم و نسق و شہری ترقیات اروند کمار نے کہا کہ ریکارڈ ردعمل ریاست کی طاقت اور تیز رفتار ترقی کی توثیق کرتا ہے۔ یاد رہے کہ یہ اراضیات ایک مسلم خاندان کی ہے جس پر حکومت نے سرکاری اراضیات ہونے کا ادعا کرتے ہوئے اِس سارے علاقہ کو فروغ دے رہی ہے۔

a3w
a3w