یکساں سیول کوڈ، مسلمانانِ ہند کے لئے قطعی ناقابل قبول: محمد مشتاق ملک
صدرِ تحریک مسلم شبان محمد مشتاق ملک نے کہا کہ یکساں سیول کوڈ مسلمانانِ ہند کے لیے ناقابل قبول ہے۔ انھوں نے مسلمانوں کو شریعت پر عمل پیرا ہونے کی تلقین کی۔
حیدرآباد: صدرِ تحریک مسلم شبان محمد مشتاق ملک نے کہا کہ یکساں سیول کوڈ مسلمانانِ ہند کے لیے ناقابل قبول ہے۔ انھوں نے مسلمانوں کو شریعت پر عمل پیرا ہونے کی تلقین کی۔
انھوں نے کہا کہ ریاست گیر سطح پر یومِ عہد منایا جائے گا اور ایک وفد دہلی کا دورہ کرے گا۔ وہ تمام سیاسی جماعتوں کے فلور لیڈر سے ملاقات کرکے پارلیمنٹ میں یکساں سیول کوڈ کی مخالفت کرنے سے متعلق یادداشتیں حوالے کی جائیں گی۔
عوام میں یکساں سیول کوڈ کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کے لیے پیدل دورے، گروپ میٹنگس اور ضرورت پڑنے پر احتجاجی دھرنا، ملین مارچ کی طرز پر منعقد کیا جائے۔ آج محمد مشتاق ملک کی صدارت میں میڈیا پلس گن فاؤنڈری میں مختلف دینی ملّی جماعتوں کے ساتھ ساتھ سیاسی و سماجی تنظیموں کا گول میز اجلاس منعقد کیا گیا۔
اس اجلاس میں تحریک ِ مسلم شبان، جمعیۃ ِ اہل حدیث، جمعیۃ العلماء قوم مہدویہ، آل انڈیا صوفی کانفرنس، مجلس بچاؤ تحریک، مسلم لیگ، شیعہ، سی پی آئی، وحدتِ اسلامی، ایڈوکیٹ فورم، تحفظ ِ شریعت کمیٹی خواتین، اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن خواتین، کانگریس، مدارسِ دینیہ کے نظماء، مفتیانِ کرام، ٹریڈ یونینس، طلباء تنظیمیں، سماجی جہد کاروں کے نمائندوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
محمد مشتاق ملک صدرِ تحریک مسلم شبان و جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے کہا کہ مرکزی بی جے پی حکومت آر ایس ایس کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے اور ملک میں یکساں سیول کوڈ کو نافذ کرنا چاہتی ہے۔ صدر مشتاق ملک نے کہا کہ شریعت کے تحفظ کے لیے ہم اپنا آخری قطرہئ خون بہانے کے لیے بھی تیار ہیں۔
انھوں نے کہا کہ اجلاس نے جن 4 فیصلوں کو منظور کیا ہے، اس کو ضرور روبہ عمل لایا جائے گا۔ ریاست کے تمام مساجد میں ایک دن یومِ عہد منایا جائے گا۔ اجلاس کا آغاز حافظ و قاری خالد علی خان کے قرأتِ کلام پاک سے ہوا۔ مولانا مفتی تجمل قاسمی خطیب ِ مسجد ِ حسینی نے اپنے خطاب میں کہا کہ شریعت ہماری زندگی کی عظیم نعمت ہے، جس کا تحفظ علماء کے ساتھ ساتھ ہر فرد کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔
رضا عابدی فرقہ جعفریہ نے کہا کہ قرآن و حدیث ہماری زندگی کے لیے سرچشمہئ ہدایت ہے۔ اس کو چھوڑ کر زندگی گزاری نہیں جاسکتی۔ صدر مسلم یونائٹیڈ فیڈریشن مولانا حکیم سید شاہ محمد خیر الدین صوفی نے کہا کہ بلالحاظ ِ جماعت اور مسلکی وابستگی تمام سیاسی اور غیرسیاسی جماعتوں کے نمائندوں کا ایک پلیٹ فارم پر جمع ہونے پر انھیں خوشی ہوئی ہے۔ اسی طرح کسی بھی مسئلہ پر ہم کو متحد ہوکر کام کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ یونیفارم سیول کوڈ سے مسلمانوں کو نقصان ہونا کا خطرہ ہے، اسی لیے ہم کو متحد ہوکر کام کرنا چاہیے، جس سے ہمیں کامیابی حاصل ہوگی۔ مولانا محمد نعمت اللہ خان صوفی صدر ادارہ تنظیم مہدویہ نے کہا کہ کوئی بھی قانون جو عائلی معاملات میں قرآن و حدیث سے ٹکراتا ہے وہ ملک کے مسلمانوں کے لیے ناقابل قبول ہے۔
اس کانفرنس کو مخاطب کرنے والوں میں پروفیسر انور محمد خان، مفتی معراج الدین ابرار، مفتی عبدالفتاح سبیلی، مفتی منظور احمد، مسعود خان ایڈوکیٹ، سید شاہ نور الحق قادری ایڈوکیٹ، شکیل ایڈوکیٹ صدر مسلم لیگ، مظہر (محبوب نگر)، امجد اللہ خان خالد ترجمان مجلس بچاؤ تحریک، راشد خان کانگریس، عثمان محمد خان، متین شریف کانگریس، سید عبدالمنان سی پی آئی، امان اللہ خان ٹریڈ یونین لیڈر، ڈاکٹر توفیق احمد وحدتِ اسلامی، محترمہ شمیم فاطمہ تحفظ شریعت کمیٹی، شیراز فاطمہ، سید سلیم رضا الٰہی فاؤنڈیشن، مجاہد ہاشمی اور دیگر علماء و مشائخین، دینی و ملّی تنظیموں کے نمائندے شامل ہیں۔
گول میز کانفرنس نے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ سے مطالبہ کیا کہ یکساں سیول کوڈ کے معاملہ میں ان کی پارٹی کا کیا موقف ہوگا، اس کی وضاحت کریں۔
دہلی کے لیے مختلف جماعتوں کا ایک گروپ عنقریب تشکیل دیا جائے گا۔ اجلاس میں تقریباً 4 گھنٹے تک یکساں سیول کوڈ کے مضر اثرات اور حکمت ِ عملی سے متعلق غور کیا گیا۔ آخر میں مولانا مفتی تجمل قاسمی کی دعاء پر اجلاس اختتام پذیر ہوا۔