بھارت

یکساں سیول کوڈ رضا کارانہ ہونا چاہئیے، لازمی نہیں؟: اسدالدین اویسی

صدرمجلس اسدالدین اویسی نے دعویٰ کیاکہ بی جے پی‘ گجرات اسمبلی الیکشن میں ووٹ حاصل کرنے کے مقصد سے یونیفارم سیول کوڈ کا مسئلہ اٹھارہی ہے۔ وہ ہندوتوا کو ایجنڈہ کو بڑھاوادیناچاہتی ہے۔

نئی دہلی۔: صدرمجلس اسدالدین اویسی نے دعویٰ کیاکہ بی جے پی‘ گجرات اسمبلی الیکشن میں ووٹ حاصل کرنے کے مقصد سے یونیفارم سیول کوڈ کا مسئلہ اٹھارہی ہے۔ وہ ہندوتوا کو ایجنڈہ کو بڑھاوادیناچاہتی ہے۔

گجرات کے ضلع بناس کنٹھا کے ووڈگام میں ہفتہ کے دن ریالی سے خطاب میں حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ نے سوال کیا کہ ہندو غیرمنقسم کنبہ(ایچ یوایف) کو انکم ٹیکس سے ملنے والے فوائد سے مسلمانوں اور عیسائیوں کو باہررکھناکیا مساوات کے اصول کے خلاف نہیں ہے؟۔

گجرات کی بی جے پی حکومت نے ہفتہ کے دن اعلان کیاتھا کہ وہ ہائی کورٹ کے ایک ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں کمیٹی قائم کرے گی جو ریاست میں یکساں سیول کوڈ لاگوکرنے کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لے گی۔

اسدالدین اویسی نے کہا کہ مودی کی مرکزی حکومت سپریم کورٹ سے کہہ چکی ہے کہ یکساں سیول کوڈ مرکز کے دائرہ کار میں آتا ہے، ریاستوں کے نہیں۔

قائد مجلس نے سوال کیاکہ کیا یہ بات درست نہیں ہے کہ امبیڈکر نے کہاتھاکہ یکساں سیول کوڈ رضاکارانہ ہوناچاہئیے‘ لازمی نہیں؟۔

انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کے لئے شادی ایک معاہدہ ہے، جبکہ ہندو کیلئے یہ ایک جنم جنم کا ساتھ ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں وزیراعظم سے پوچھناچاہتا ہوں کہ ایچ یوایف کے تحت ہندوؤں کو انکم ٹیکس میں جو چھوٹ ملتی ہے اس سے مسلمانوں اور عیسائیوں کو کیوں باہر رکھاگیا؟۔ کیا یہ مساوات کے حق کے خلاف نہیں ہے؟۔