مشرق وسطیٰ

سعودی عرب میں رواں برس 100 سے زائد افراد کو موت کی سزا دی گئی

سعودی عرب نے منشیات کی اسمگلنگ کے الزام میں مزید دو افراد کو پھانسی دے دی جس کے بعد رواں سال سزائے موت پانے والوں کی کُل تعداد کم از کم 106 ہو گئی ہے جس میں 2 پاکستانی بھی شامل ہیں۔

ریاض: سعودی عرب نے منشیات کی اسمگلنگ کے الزام میں مزید دو افراد کو پھانسی دے دی جس کے بعد رواں سال سزائے موت پانے والوں کی کُل تعداد کم از کم 106 ہو گئی ہے جس میں 2 پاکستانی بھی شامل ہیں۔

متعلقہ خبریں
سعودی میں منشیات اسمگلنگ 6 کو سزائے موت
اردو اکیڈمی جدہ کا گیارہواں سہ ماہی پروگرام شاندار انداز میں منعقد، تمثیلی مشاعرہ اور طلبہ کی پذیرائی
سعودی عرب میں میڈیکل و انجینئرنگ کی اعلیٰ تعلیم کے مواقع پر IIPA کا رہنمائی سیشن
ادبی فورم ریاض کا مشاعرہ بہ یاد تابش مہدی مرحوم
ڈاکٹر سید انور خورشید کو پریواسی بھارتیہ سمان 2025 ایوارڈ ملنےپر تہنیتی جلسہ

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق سرکاری سعودی پریس ایجنسی نے وزارت داخلہ کا بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ ایک سعودی شہری کو ایمفیٹا مائنز کی اسمگلنگ کے جرم میں سزائے موت دی گئی جبکہ ایک پاکستانی شہری کو ہیروئن کی اسمگلنگ کے جرم میں سزا دی گئی۔

سعودی حکام نے تقریباً تین سال کے وقفے کے بعد 2022 کے آخر میں منشیات کے جرائم میں ملوث ملزمان کو دوبارہ پھانسی دینے کا آغاز کیا تھا۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اس سال اب تک دی جانے والی 106 پھانسیوں میں سے 7 ملزمان کا منشیات سے متعلقہ جرائم میں ملوث ہونے پر سر قلم کیا گیا۔

2023 میں حکام نے کم از کم 170 افراد کو سزائے موت دی گئی، جن میں دہشت گردی سے متعلق جرائم کے 33 ملزمان بھی شامل تھے۔

گزشتہ سال اس وقت تک خلیجی ریاست نے کم از کم 74 افراد کو سزائے موت دی تھی۔

پیر کے روز برلن میں قائم یورپی۔سعودی تنظیم برائے انسانی حقوق نے سعودی عرب میں تقریباً ہر دو دن میں ایک سزائے موت کی مذمت کی ہے۔

ایک بیان میں کہا گیا کہ 196 دنوں میں 100 افراد کو پھانسی دینا سعودی حکومت کی جانب سے بین الاقوامی قوانین اور سرکاری وعدوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سزائے موت کے بڑے پیمانے پر استعمال پر اصرار کو ظاہر کرتا ہے۔

انسانی حقوق کی تنظیم اور اے ایف پی کے اعداد و شمار کے مطابق، اس سال سزائے موت پانے والوں میں 78 سعودی، آٹھ یمنی، پانچ ایتھوپیائی، سات پاکستانی، تین شامی جبکہ سری لنکا، نائیجیریا، اردن، بھارت اور سوڈان کا ایک ایک فرد شامل ہے، پھانسی پانے والوں میں سے دو خواتین تھیں۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اس سال کی سزائے موت سے متعلق اپنی سالانہ رپورٹ میں کہا کہ سعودی عرب نے 2023 میں چین اور ایران کے بعد سب سے زیادہ لوگوں کو سزائے موت دی۔

سعودی عرب نے مارچ 2022 میں ایک ہی دن میں 81 افراد کو سزائے دی تھی۔