ضلع کڑپہ میں ملک کے اولین ریل حادثہ کے 123 سال مکمل، یادگار کا تحفظ ضروری
اس حادثہ میں 10یوروپی اور 61ہندوستانی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے اور ان کی تدفین جائے حادثہ کے پاس ہی کی گئی تھی اور وہاں ایک یادگار تعمیر کی گئی تھی۔
کڑپہ (منصف ویب ڈسک) ملک کے اولین ریل حادثہ کے آج 123 سال مکمل ہوچکے جب ملک پر انگریزوں کی حکومت تھی۔ تب ایک ”میل ٹرین“ مسافروں کو لے کر مدراس سے 12 ستمبر1902کو ممبئی کیلئے روانہ ہوئی تھی اور ٹرین جب منگا پٹنم ریلوے اسٹیشن منڈل مدنور ضلع کڑپہ پہونچی تھی اور اس وقت موسلادھار بارش سے منگا پٹنم کے قریب ریلوے برج سیلابی پانی میں بہہ گیا تھا اور یہ ٹرین حادثہ کا شکار ہوگئی تھی۔
اس حادثہ میں 10یوروپی اور 61ہندوستانی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے اور ان کی تدفین جائے حادثہ کے پاس ہی کی گئی تھی اور وہاں ایک یادگار تعمیر کی گئی تھی۔
اس حادثہ میں مرنے والوں میں اینگلو انڈین سسٹر ٹریسا لیما بھی تھیں وہ بنگلور میں CSST تنظیم کی سربراہ تھیں۔
محکمہ ڈاک نے ان کی یاد میں 2021ء میں ایک خصوصی پوسٹل کور بھی جاری کیا تھا۔
حادثہ کے متاثرین کی یادگار کے طور پر بنا گیا یہ اسٹو پا اس وقت گنڈی کوٹا کے عقب میں پانی میں ڈوبا ہوا ہے۔ ا س کی ترقی اور اسے ایک سیاحتی اور تاریخی مقام کے طور پر قابل ر سائی بنائے جانے کی مانگ کی جارہی ہے۔