امریکہ و کینیڈا

249واں جشنِ آزادی امریکہ: دنیا کی قدیم جمہوریت کا سفر اور ہند-امریکہ تعلقات کی مضبوطی

آزادی ایک عظیم نعمت ہے اور غلامی ایک لعنت۔ دنیا کی ابتداء سے آج تک انسان اپنی شخصی اور اجتماعی آزادی کو ہمیشہ فوقیت دیتا آیا ہے۔ کوئی بھی ملک، چاہے وہ چھوٹا ہو یا بڑا، طاقتور ہو یا کمزور، یہ نہیں چاہتا کہ وہ کسی دوسرے ملک کے زیر تسلط رہے، بلکہ وہ دنیا کے نقشے پر بحیثیت ایک آزاد ملک اپنا مقام برقرار رکھنا چاہتا ہے۔

نئی دہلی: آزادی ایک عظیم نعمت ہے اور غلامی ایک لعنت۔ دنیا کی ابتداء سے آج تک انسان اپنی شخصی اور اجتماعی آزادی کو ہمیشہ فوقیت دیتا آیا ہے۔ کوئی بھی ملک، چاہے وہ چھوٹا ہو یا بڑا، طاقتور ہو یا کمزور، یہ نہیں چاہتا کہ وہ کسی دوسرے ملک کے زیر تسلط رہے، بلکہ وہ دنیا کے نقشے پر بحیثیت ایک آزاد ملک اپنا مقام برقرار رکھنا چاہتا ہے۔

متعلقہ خبریں
حضرت سید محمد عبدالقادر بابا مجذوبؒ کے86 ویں سالانہ سہ روزہ عرس شریف تقاریب کے ملٹی کلر وال پوسٹرز کی رسم اجرائی
امریکہ کا ایٹمی ہتھیاروں کی تعداد میں اضافے کا فیصلہ
یوم تاسیس تلنگانہ تقاریب کو شاندار پیمانہ پر منعقد کیاجائے گا : چیف سکریٹری
امریکہ کا عمران خان اور دیگر قیدیوں کی حفاظت پر اظہارِ تشویش
اسرائیل اور حماس کی لڑائی میں امریکہ کا فوج بھیجنے کا کوئی ارادہ نہیں: کملا ہیرس

ایسا ہی ایک ملک ہے متحدہ ہائے امریکہ، جو دنیا کی سب سے قدیم جمہوریت اور طاقتور ملک مانا جاتا ہے۔ امریکہ نے 4 جولائی 1776 کو تاج برطانیہ سے آزادی حاصل کی اور اسی دن سے دنیا کے نقشے پر ایک آزاد قوم کے طور پر ابھرا۔ آزادی کے بعد امریکہ میں دنیا کی پہلی جمہوریت قائم ہوئی، جو آج بھی دنیا کی قدیم ترین جمہوریتوں میں شمار کی جاتی ہے۔

امریکہ کی جدوجہد آزادی کی ایک طویل داستان ہے جسے اس مختصر مضمون میں مکمل بیان کرنا ممکن نہیں۔ تاہم، آزادی کے بعد وہاں کی تمام ریاستوں کا برطانوی تاج سے تعلق مکمل طور پر ختم ہو گیا۔

امریکہ میں جشنِ آزادی کی روایات
امریکہ میں ہر سال 4 جولائی کو یومِ آزادی بھرپور جوش و خروش سے منایا جاتا ہے۔ اس موقع پر آتش بازی، پریڈ، باربی کیو، کارنیوال، میلے، پکنک، موسیقی کی محفلیں، بیس بال کے مقابلے، رشتہ داروں سے ملاقاتیں اور سرکاری و نجی تقاریب منعقد کی جاتی ہیں۔ اس عظیم جشن کو مناتے ہوئے امریکہ اس سال اپنی آزادی کا 249واں سال منا رہا ہے۔

ہند-امریکہ تعلقات میں گہرائی
ہم تمام ہندوستانی عوام کی جانب سے امریکی عوام کو یومِ آزادی کی دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ امریکہ جہاں دنیا کی قدیم جمہوریت ہے، وہیں بھارت دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہے۔ دونوں ممالک کے تعلقات کا آغاز سابق وزیر اعظم جواہر لال نہرو کے دور سے ہوا، جو وقت کے ساتھ ساتھ مضبوط سے مضبوط تر ہوتے جا رہے ہیں، چاہے وہ اقتصادی شعبہ ہو یا دفاعی میدان۔

حالیہ برسوں میں ہند-امریکہ تعلقات کو Natural Friend کا نام دیا گیا ہے۔ ایشیا پیسیفک خطے میں بھارت امریکہ کا سب سے بڑا حلیف ہے، اور کواڈ (QUAD) جیسے گروپ میں امریکہ، آسٹریلیا، جاپان اور بھارت کی شمولیت اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ دونوں ممالک کئی شعبوں میں ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔

دفاعی میدان میں بھی دونوں ممالک کے درمیان تعاون میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ حالیہ دنوں میں طے پائے معاہدے کے تحت بھارت کو جدید ترین MQ-9B ڈرونز فراہم کیے جائیں گے، جو جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہیں اور فضائی اور بحری نگرانی کے لیے استعمال کیے جائیں گے۔

یوں امریکہ کا جشن آزادی نہ صرف اس کے اپنے عوام کے لیے بلکہ عالمی سیاست اور سفارت کاری کے تناظر میں بھی ایک اہم موقع ہے، جہاں بھارت اور امریکہ کے تعلقات کی مزید مضبوطی کی امید کی جا رہی ہے۔