مہاراشٹرا

26/11دہشت گرد حملہ میں زندہ بچنے والی سب سے کم عمر گواہ ہائیکورٹ سے رجوع

ممبئی کے 26/11 دہشت گرد حملوں میں زندہ بچنے والی سب سے کم عمر لڑکی اور حملوں کی چشم دید گواہ دیویکا روتوان نے بامبے ہائی کورٹ سے رجوع ہو کر مکان الاٹ کرنے کا مطالبہ کیا کیوں کہ مہاراشٹرا حکومت نے اس کی درخواست مسترد کردی۔

ممبئی: ممبئی کے 26/11 دہشت گرد حملوں میں زندہ بچنے والی سب سے کم عمر لڑکی اور حملوں کی چشم دید گواہ دیویکا روتوان نے بامبے ہائی کورٹ سے رجوع ہو کر مکان الاٹ کرنے کا مطالبہ کیا کیوں کہ مہاراشٹرا حکومت نے اس کی درخواست مسترد کردی۔

یہ دوسری مرتبہ ہے کہ روتوان‘جو اب23سال کی ہے، عدالت سے رجو ع ہوئی ہے۔ 2020 میں اس نے ایسی ہی درخواست داخل کی تھی۔ اکتوبر 2020 میں ہائی کورٹ نے مہاراشٹرا حکومت کو اس کی درخواست پر غور کرکے مناسب احکامات جاری کرنے کی ہدایت دی تھی۔

گزشتہ ماہ اپنی تازہ درخواست میں روتوان نے کہا کہ حکومت نے اس کی نمائندگی کو مسترد کردیا جس کے بعد وہ ہائی کورٹ میں دوسری عرضی داخل کرنے پر مجبور ہوگئی۔

جمعرات کو جب یہ عرضی جسٹس ایس وی گنگاپور والا اور ایم ایس کارنک کی ڈیویژن بنچ کے سامنے سماعت کے لیے آئی تب حکومت کی وکیل جیوتی چوان نے کہا کہ اکتوبر 2020 کے احکامات کے مطابق روتوان کو ہمدردی کی بنیاد پر 13.26 لاکھ روپئے معاوضہ حوالے کردیا گیا ہے۔

مرکزی حکومت کے وکیل آر ببنا نے کہا کہ روتوان کو سرکاری پالیسی کے تحت حملوں کے بعد 10لاکھ روپئے معاوضہ دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنا حق کہہ کر زیادہ کا مطالبہ نہیں کرسکتی۔

چوں کہ جمعرات کو روتوان کا کوئی بھی وکیل موجود نہیں تھا، بنچ نے عرضی کی سماعت12/ اکتوبر تک ملتوی کردی۔ واضح رہے کہ 26/11حملوں کے وقت روتوان نو سال کی تھی اور جب پاکستانی دہشت گرد فائرنگ کررہے تھے،وہ اپنے والد اور بھائی کے ساتھ سی ایس ایم ٹی ریلوے اسٹیشن پر موجود تھی۔

اپنی عرضی میں روتوان نے کہا کہ اس کے پیر پر گولی لگی اور اس کے والد اور بھائی بھی زخمی ہوئے۔ اس نے کہا کہ مختلف امراض میں مبتلا ہونے کی وجہ سے اس کے والد اور بھائی کا کمانا ممکن نہیں ہے۔ عرضی میں یہ بھی کہا کہ وہ اور اس کا خاندان کسمپرسی کی زندگی گزارررہا ہے اور مکان کا کرایہ ادا نہ کرسکنے کی وجہ سے وہ بے گھر ہوجائیں گے۔

روتوان نے اپنی عرضی میں مزید کہا کہ حملوں کے بعد مرکزی اور ریاستی حکومت کے کئی عہدیدار اس کے مکان پہنچے اور معاشی طور پر کمزور طبقہ کے کوٹے کے تحت انہیں مکان فراہم کرنے کا تیقن دیا۔ اس نے اپنی عرضی میں دعویٰ کیا کہ عہدیداروں نے اسے اس کی تعلیم اور اس کے اور اس کے خاندان کے علاج کے لیے مالی مدد کا بھی تیقن دیا، مگر اسے کوئی مدد نہیں ملی۔