شمالی بھارت

اسمبلی انتخابات کے نتائج کیخلاف 4 امیدوار گجرات ہائیکورٹ سے رجوع

امیدوار کی ملکیت کے بارے میں ادھوری معلومات دی گئی ہیں حالانکہ وہ کار کے مالک ہیں اس کے باوجود انہوں نے اپنے حلف نامہ میں اس کا ذکر نہیں کیا ہے۔ معلومات مخفی رکھنے پر ریٹرننگ آفیسر کو ان کی امیدواری مسترد کردینی چاہئے تھی۔

احمدآباد: بی جے پی اور کانگریس کے دو‘ دو امیدوار گجرات ہائی کورٹ سے رجوع ہوئے ہیں تاکہ ریاستی اسمبلی انتخابات کے نتائج کو چیلنج کرسکیں۔ درخواست گزاروں بی جے پی کے ہرشد ربادیہ (وشوادار حلقہ)‘ ہتیش وساوا (دیڑیاپاڑہ) اور کانگریس امیدواروں للت کاگتھرا (کنکارا) اور ردھان پور حلقہ کے رگھو دیسائی کی مشترکہ شکایت ہے کہ جیتنے والے امیدواروں نے کئی موضوعات پر نہیں کئے ہیں یا پھر چند اہم معلومات الیکشن کمیشن سے چھپائی ہیں۔

متعلقہ خبریں
طاہر حسین کی درخواست عبوری ضمانت کی 28 جنوری کو سماعت
مرکزی وزیرکشن ریڈی کا دورہ سعودی عرب
تلنگانہ میں 104 امیدواروں کے خلاف فوجداری مقدمات درج
بی آر ایس کی رکن قانون ساز کونسل کویتا کی کانگریس حکومت اور چیف منسٹر ریونت ریڈی پر شدید تنقید
گجرات کے بلامقابلہ منتخب بی جے پی رکن پارلیمنٹ کو سمن

 انہوں نے الزام عائد کیا کہ ریٹرننگ آفیسر کو ایسے امیدواروں کے پرچہ جات نامزدگی مسترد کردینا چاہئے تھا لیکن ایسا نہیں ہوا۔ سابق کانگریس رکن اسمبلی للت کاگتھرا نے کہا کہ بی جے پی کے امیدوار اور موجودہ رکن اسمبلی درلبھ جی دیوریہ نے اپنے تعلیمی کوائف کے بارے میں تفصیلات نہیں بتائی ہیں۔

 امیدوار کی ملکیت کے بارے میں ادھوری معلومات دی گئی ہیں حالانکہ وہ کار کے مالک ہیں اس کے باوجود انہوں نے اپنے حلف نامہ میں اس کا ذکر نہیں کیا ہے۔ معلومات مخفی رکھنے پر ریٹرننگ آفیسر کو ان کی امیدواری مسترد کردینی چاہئے تھی۔

بی جے پی کے ہرشد ربادیہ کی شکایت ہے کہ عام آدمی پارٹی کے منتخبہ رکن اسمبلی بھوپت بھایانی کو کرپشن کے الزامات اور سرکاری رقم کے تغلب پر مقدمہ کا سامنا ہے لیکن انہوں نے اپنے حلف نامہ میں اس کا تذکرہ نہیں کیا ہے۔ اس کے باوجود ریٹرننگ آفیسر نے ان کی امیدواری منظور کرلی ہے۔ انتخابات کے بعد انہیں منتخب قراردیا گیا ہے۔ درخواست گزاروں نے ان حلقوں میں الیکشن کو کالعدم قراردینے کا مطالبہ کیا ہے۔