جموں و کشمیر

کشمیر میں تشکیل حکومت میں 5 نامزد ارکان کا فیصلہ کن رول ہوگا۔ نیشنل کانفرنس، سپریم کورٹ جائے گی

جموں وکشمیر اسمبلی میں لیفٹیننٹ گورنر کے نامزد کردہ 5 ارکان مرکزی زیرانتظام علاقہ میں نئی حکومت بنانے میں فیصلہ کن رول ادا کرسکتے ہیں۔

جموں (پی ٹی آئی) جموں وکشمیر اسمبلی میں لیفٹیننٹ گورنر کے نامزد کردہ 5 ارکان مرکزی زیرانتظام علاقہ میں نئی حکومت بنانے میں فیصلہ کن رول ادا کرسکتے ہیں۔

متعلقہ خبریں
پاکستان مقبوضہ کشمیر ہمارا ہے اور ہم اسے لے کر رہیں گے، یہ ہمارا عزم ہے : شاہ
برج بہاری قتل کیس، بہار کے سابق ایم ایل اے کو عمر قید
بھگوان کو تو سیاست سے دور رکھیں: سپریم کورٹ
تروپتی لڈو تنازعہ، سپریم کورٹ میں کل عرضیوں پر سماعت
سپریم کورٹ میں کل آر جی کار میڈیکل کالج کیس کی سماعت

کانگریس‘ نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی نے تشکیل ِ حکومت سے قبل 5 ارکان کی نامزدگی کی مخالفت کی ہے۔ انہوں نے سپریم کورٹ جانے کی دھمکی دی ہے۔ اگست 2019 میں جموں وکشمیر کو خصوصی موقف عطا کرنے والی دفعہ 370 برخاست کرکے ریاست کو2 مرکزی زیرانتظام علاقوں میں بانٹ دیا گیا تھا۔

جموں وکشمیر تنظیم ِ جدید قانون 2019 کی دفعہ 15 کی رو سے لیفٹیننٹ گورنر جموں وکشمیر‘ قانون ساز اسمبلی میں عورتوں کو نمائندگی دینے کے لئے (اگر اس کی رائے میں خواتین کی نمائندگی کم ہو تو) 2 ارکان نامزد کرسکتا ہے تاہم 2023میں اس میں ترمیم کی گئی۔

5 نامزد ارکان کو وہی اختیارات حاصل ہوں گے جو دیگر ارکان ِ اسمبلی کو حاصل ہوتے ہیں۔ کانگریس‘ جموں وکشمیر میں حکومت بننے سے قبل ایسی نامزدگی پر کڑا اعتراض جتاچکی ہے۔ اس نے ایسی کسی بھی کوشش کو جمہوریت اور دستور کے بنیادی اصولوں پر حملہ قراردیا۔ صدر جموں وکشمیر پردیش کانگریس و ترجمان ِ اعلیٰ رویندر شرما نے جمعہ کے دن کہا کہ ہم جموں وکشمیر میں حکومت بننے سے قبل ایل جی کی طرف سے 5 ایم ایل ایز کی نامزدگی کی مخالفت کرتے ہیں۔

ایسی کوئی بھی کوشش جمہوریت‘ عوام کے خط ِ اعتماد اور دستوری کے بنیادی اصولوں پر حملہ ہوگی۔ نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے کہا کہ ان کی پارٹی سپریم کورٹ جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ایل جی کو تشکیل ِ حکومت کے عمل سے دور رہنا چاہئے۔ پی ڈی پی قائد التجا مفتی نے کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر کو 5 ارکان ِ اسمبلی نامزد کرنے کا اختیار دینا ماقبل الیکشن رِگنگ کے مترادف ہے۔

انہوں نے ایکس پر پوسٹ میں کہا کہ ایل جے کے نامزد تمام پانچوں ارکان بی جے پی والے ہوں گے یا بی جے پی سے جڑے ہوں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جموں وکشمیر میں پہلی مرتبہ اسمبلی کے لئے نامزد ہونے والے 5 ارکان کا نئی حکومت بنانے میں اہم رول ہوگا۔ توقع ہے کہ لیفٹیننٹ گورنر‘ مرکزی وزارت ِ داخلہ کے مشورہ پر انہیں نامزد کریں گے۔

حکومت سازی سے قبل 5 ارکان ِ اسمبلی کی نامزدگی سے جموں وکشمیر میں ارکان ِ اسمبلی کی جملہ تعداد 95 ہوجائے گی اور حکومت سازی کا جادوئی ہندسہ 48 ہوجائے گا۔ جموں وکشمیر اسمبلی کو پڈوچیری اسمبلی کی طرز پر ڈھالا جارہا ہے جہاں 3 نامزد ارکان‘ منتخب ارکان ِ اسمبلی کی طرح کام کرتے ہیں اور انہیں ووٹنگ کے حقوق حاصل ہوتے ہیں۔

سابق لیفٹیننٹ گورنر پڈوچیری کرن بیدی نے اُس وقت کی کانگریس حکومت سے صلاح و مشورہ کئے بغیر مرکزی زیرانتظام علاقہ کی اسمبلی میں 2 ارکان نامزد کئے تھے جسے مدراس ہائی کورٹ اور 2017-18 میں سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔ حکومت پڈوچیری نے دلیل دی تھی کہ ارکان ِ اسمبلی کو نامزد کرنے سے قبل چیف منسٹر سے مشورہ کیا جانا چاہئے لیکن سپریم کورٹ نے لیفٹیننٹ گورنر کے اقدام کو جائز ٹھہرایا تھا۔