تلنگانہ

903 کروڑ مالیتی چینی سرمایہ کاری دھوکہ دہی اسکام بے نقاب

حیدرآباد پولیس نے چہارشنبہ کے روز یہ دعویٰ کیا کہ اُس نے 903کروڑ روپے مالیت کے چین کے سرمایہ کاری دھوکہ دہی اسکام بے نقاب کرتے ہوئے 10ملزمین کو گرفتار کرلیا ہے۔

حیدرآباد: حیدرآباد پولیس نے چہارشنبہ کے روز یہ دعویٰ کیا کہ اُس نے 903کروڑ روپے مالیت کے چین کے سرمایہ کاری دھوکہ دہی اسکام بے نقاب کرتے ہوئے 10ملزمین کو گرفتار کرلیا ہے۔

ان گرفتار شدگان میں چین اور تائیوان کا ایک ایک شہری شامل ہے۔ سٹی پولیس کے سائبر کرائم سل نے ایک شہری کی شکایت پر تحقیقات کے دوارن دھوکہ دہی کے ریاکٹ کا یہ پردہ فارش ہوا ہے۔

شکایت کنندہ کو لوکزام نامی سرمایہ کاری ایپ میں 1.6 لاکھ روپے کی سرمایہ کاری کے بعد دھوکہ دیا گیا۔ اس متاثرہ شخص کی شکایت پر سائبر کرائم سل نے تحقیقات شروع کی تھیں۔ اس دوران معلوم ہوا کہ متاثرہ شخص نے انڈس لینڈ بینک کے اکاونٹ سے زندائی ٹکنالوجیز لمیٹڈ کے نام کی کمپنی میں رقم ڈپاز کرائی تھی۔

تحقیقات کے دوران اس اسکام کا انکشاف ہوا۔ حیدرآباد پولیس کمشنر سی وی آنند نے یہاں ایک پریس کانفرنس میں اس اسکام کی تفصیلات سے صحافیوں کو واقف کرایا۔انہوں نے کہا کہ اس اسکام میں غیر ملکی کرنسی کا تبادلہ کرنے والے افراد ملوث پائے گئے۔

ان افراد نے کوآر بی آئی کی جانب سے منی چینجرس کا لائسنس دیا جاتا ہے۔ ان افراد کو بیرون ممالک کا سفر کرنے والوں میں زرمبادلہ کی فراہمی کالائسنس دیا گیا مگر یہی افراد، FEMA کی خلاف ورزی کے مرتکب پائے گئے۔ چین کا شہری لیک عرف لی زوگنج اور تائیوان کا شہری چوچن۔ یو کے ساتھ دیگر8 ملزمین کو گرفتار کیا گیا ہے۔

یہ افراد دہلی اور ممبئی سے حوالہ اسکام چلایا کرتے تھے۔ گرفتار شدگان کی شناخت ساحل بجاج، سنی عرف پنکج، ویریند سنگھ، سنجے یادو، نونیت کوشک، محمد پرویز، سید سلطان اور مرزا ندیم بیگ کی حیثیت سے کی گئی ہے۔ پولیس کے مطابق کوشک دہلی کا رہنے والا ہے۔

اُس نے گذشتہ سال آر بی آئی سے منی چینجرس کے دولائسنس حاصل کئے تھے اُس نے رنجن منی کا رپوریشن لمیٹڈ اور کے ڈی ایس فاریکس پرائیوٹ لمیٹڈ کے نام سے لائسنس حاصل کیا تھا۔تحقیقات کے دوران پولیس نے انکشاف کیا کہ7ماہ کے عرصہ میں رنجن منی کے اکاونٹ سے 441کروڑ روپے کا لین دین ہوا ہے جبکہ کے ڈی ایس کے اکاونٹ سے 462 کرڑ روپے کا ٹرانزکشن ہوا۔ تحقیقات کے دوارن پتہ چلا کہ حوالہ کے ذریعہ جملہ903 کروڑ روپے کا دھوکہ دیا گیا۔

سی وی آنند نے یہ بات کہی۔ سٹی پولیس کمشنر نے بتایا کہ اس کیس میں مختلف بینک اکاونٹس میں 1.91 کروڑ روپے کو منجمد کردیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک متاثر فرد کی شکایت پر پونے سے ویریندر سنگھ کو گرفتار کیا گیا۔ جب سنگھ کے ساتھ تفتیش کی گئی تو اُس نے بتایا کہ وہ، زندائی ٹکنالوجیز پرائیوٹ لمیٹڈ کے نام سے بینک میں ایک اکاونٹ کھولا تھا۔ اُس نے جیاک (چینی) کے حکم پر ایسا کیا تھا اور اکاونٹ کھولنے کے بعد اُس نے جیاک کو انٹر نیٹ بینکنگ یوزس اور پاسورڈ بھی حوالہ کردیا تھا۔

تحقیقات کے دوران پتہ چلا کہ بٹنچ نیٹ ورکس پر ائیوٹ لمیٹڈ اور زندائی ٹکنالوجیز پرائیوٹ لمیٹڈ کے اکاونٹس کیلئے ایک ہی فون نمبر دیا گیا تھا۔لیک عرف زی زوہنجو کی ہدایت پر دہلی کا رہنے والا سنجے کمار نے بٹنچ کے نام سے اکاونٹ کھولا تھا اور چین میں پی اور ہون زان کو دے دیا اس نے اس طرح 15مختلف بینک اکاونٹس کھولے تھے اور ان کی تفصیلات چن چون یو کو جو عارضی طور پر ممبئی میں مقیم تھا، دے دیا۔

تائیوان کے اس شہری کو منگل کے روز ممبئی سے گرفتار کیا گیا۔ وہ اکاونٹس کی تفصیلات، یوزرس آئی ڈی، پاسورڈ، اور سم کارڈز دوسرے ممالک کو روانہ کردیا تھا۔ سنجے یادو اور ویریندر راتھوڑ کو فی اکاونٹ پر1.2لاکھ روپے کمیشن ملتا تھا۔ اس کمیشن کی رقم کا نظم لی زو ہنجو کر تا تھا۔

پولیس نے پایا کہ زندائی ٹکنالوجیز لمیٹڈ کے اکاونٹ سے 38 دیگر بینک اکاونٹس میں رقم منتقل کی گئی اور یہ رقم حیدرآباد کے سلطان اور بیگ کے اکاونٹس میں بھی روانہ کی جاتی تھی۔ ان دونوں نے پرویز کے کہنے پر کرنٹ اکاونٹس کھولے تھے تاکہ کمیشن کی رقم حاصل کی جاسکے۔پرویز نے ان دو اکاونٹس کی تفصیلات دبئی میں مقیم عمران کو دے دی جہاں سے عمران، ان دواکاونٹس کو سرمایہ کاری دھوکہ دہی کیلئے استعمال کرتا تھا۔

انہوں نے کہا کہ زندائی ٹکنالوجیز کے مختلف 38 اکاونٹس سے بھاری رقم رنجن منی اور کے ڈی ایس فاریکس لمیٹڈ کو چلی گئی۔ کوشک، وصول ہونے والی رقم کو انٹر نیشنل ٹورس اینڈ ٹراویلس کے نام سے چلائے جانے والے فاریکس چینجرس کے اکاونٹ میں بھیج دیتا تھا اور وہ اس رقم کو امریکی ڈالر میں تبدیل کرتا اور پھر اس رقم کو ساحل اور سنی کو دے دیتا تھا۔ پولیس نے ساحل اور سنی دیگر دھوکہ بازوں کے ذریعہ حوالہ سے رقم کو بیرون ملک روانہ کرتے تھے۔