نیٹ کے معاملہ پر لوک سبھا میں اپوزیشن کا زبردست ہنگامہ
اسپیکر اوم برلا نے اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک سنگین مسئلہ ہے اور اس پر ایوان میں بحث کرائی جائے گی اور آپ اس معاملہ پر تفصیل کے ساتھ اپنی بات رکھیں۔
نئی دہلی: لوک سبھا میں اپوزیشن ارکان نے آج میڈیکل داخلہ امتحان-این ای ای ٹی کے پرچہ لیک معاملے پر زبردست ہنگامہ کیا اور کہا کہ اس معاملے میں بڑی دھاندلی ہوئی ہے، اس لیے حکومت کو پارلیمنٹ میں اس پر جامع بحث کرانی چاہیے اسپیکر اوم برلا نے ایوان کی کارروائی شروع کی تو اپوزیشن ارکان اپنی نشستوں پر کھڑے ہو کر نعرے بازی کرتے رہے۔
اس دوران برلا نے لوک سبھا کے سابق ارکان کے انتقال کے بارے میں ایوان کو آگاہ کیا اور ان کے کام کاج پر بحث کرتے ہوئے ایوان نے خاموشی اختیار کرتے ہوئے انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔
برلا نے جیسے ہی ایوان کی کارروائی شروع کی، اپوزیشن ارکان اپنی نشستوں پر کھڑے ہو گئے اور ہنگامہ آرائی اور نعرے بازی شروع کر دی۔ انہوں نے کہا کہ نیٹ پیپر لیک ایک سنگین معاملہ ہے اور سبھی کی رضامندی سے اس معاملے پر بحث ہونی چاہئے لیکن وقفہ صفر اور وقفہ سوالات جاری رہیں ، اسے برقرار رکھنا ارکان کی ذمہ داری ہے ۔
انہوں نے اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک سنگین مسئلہ ہے اور اس پر ایوان میں بحث کرائی جائے گی اور آپ اس معاملہ پر تفصیل کے ساتھ اپنی بات رکھیں۔اراکین کو اس معاملے پر بولنے کے لیے پورا وقت دیا جائے گا۔ حکومت ارکان کے تمام سوالوں کے جواب دے گی۔
گاندھی نے کہا کہ یہ ایک بڑا اور سنگین معاملہ ہے اور ہم اس مسئلہ پر پارلیمنٹ میں حکومت اور اپوزیشن کی طرف سے مشترکہ پیغام دینا چاہتے ہیں۔ مسٹر گاندھی نے جیسے ہی بولنا بند کیا تو اپوزیشن ارکان اپنی نشستوں پر کھڑے ہو گئے اور نعرے لگانے لگے۔
اسپیکر نے ضروری کاغذات ایوان کی میز پر رکھوائے تاہم اپوزیشن ارکان نے نعرے بازی کرتے ہوئے ہنگامہ آرائی جاری رکھی۔ انہوں نے ارکان سے کہا کہ صدر جمہوریہ کے خطاب پر کبھی بھی تحریک التواء پر بحث نہیں کی جاتی، اس لئے ارکان کو پرامن طور پر بیٹھ کر ایوان کو چلنے دینا چاہئے لیکن اپوزیشن ارکان ہنگامہ کرتے رہے جس کی وجہ سے مسٹر برلا نے ایوان کی کارروائی دوپہر 12 بجے تک ملتوی کردی۔