سوشیل میڈیاشمالی بھارت
ٹرینڈنگ

ایک شخص کو بھوپال کی عدالت میں انوکھی سزا

مدھیہ پردیش ہائیکورٹ نے منگل کے روز ایک شخص کو جس نے پاکستان زندہ آباد کے نعرے لگائے تھے‘اس شرط پر ضمانت منظورکی کہ وہ بھوپال کے ایک پولیس اسٹیشن میں 21 مرتبہ قومی پرچم کو سلامی دے گا اور بھارت ماتا کی جئے کا نعرہ لگائے گا۔

بھوپال: مدھیہ پردیش ہائیکورٹ نے منگل کے روز ایک شخص کو جس نے پاکستان زندہ آباد کے نعرے لگائے تھے‘اس شرط پر ضمانت منظورکی کہ وہ بھوپال کے ایک پولیس اسٹیشن میں 21 مرتبہ قومی پرچم کو سلامی دے گا اور بھارت ماتا کی جئے کا نعرہ لگائے گا۔ مقدمہ ختم ہونے تک اسے مہینہ میں دو مرتبہ یہ کام کرناہوگا۔

جسٹس دنیش کمار پالی وال نے ملزم فیضل عرف فیضان کو ضمانت منظور کی اور اسے ہدایت دی کہ وہ بھوپال کے مس روڈ پولیس اسٹیشن میں ہر پہلے اور چوتھے منگل کو حاضری دے جب تک یہ کیس ختم نہیں ہوجاتا۔

ضمانت کی شرائط کے مطابق فیضل کو پولیس اسٹیشن میں ترنگا کے سامنے کھڑا ہوکر ’بھارت ماتا کی جئے‘نعرے لگاتے ہوئے اسے سلامی دینی ہوگی۔ عدالت نے اسے ہدایت دی کہ وہ ہرمہینہ کے پہلے اور چوتھے منگل کو بھارت ماتا کی جئے کے نعرے لگائے۔

جسٹس پالی وال نے کہاکہ میرے خیال میں درخواست گذار (فیضل) کو بعض شرائط عائد کرتے ہوئے ضمانت پر رہا کیا جاسکتا ہے۔ یہ شرائط اس میں احساس ذمہ داری اور جس ملک میں وہ پیدا ہوا اور رہ رہاہے‘اس پر فخر کااحساس پیدا کریں گی۔

فیضل پر تعزیرات ہند کی دفعہ 153 (B) کے تحت الزامات عائد کئے گئے تھے۔ استغاثہ نے دعوی کیا کہ فیضل کے اقدامات سے ملک کی یکجہتی متاثر ہوئی ہے۔

ریاستی حکومت کے وکیل نے ضمانت منظور کرنے کی مخالفت کی اور کہاکہ درخواست گذار عادی مجرم ہے۔ اس کے خلاف 14 فوجداری کیسس درج ہیں۔

وہ برسر عام ملک کے خلاف نعرے لگارہاتھا حالانکہ وہ اسی ملک میں پیدا ہواہے اور پلا بڑھا ہے۔ اگر وہ اس ملک میں خوش نہیں ہے تو وہ اپنے پسندیدہ ملک میں رہنے کا فیصلہ کرسکتاہے جس کے زندہ باد ہونے کے نعرے لگارہے تھے۔