مشرق وسطیٰ

برطانیہ ریاست فلسطین کو تسلیم کرے، محمود عباس کا مطالبہ

محمود عباس نے کہا کہ غزہ فلسطینی ریاست کا اٹوٹ حصہ ہے، فلسطین کی سرزمین پر اسرائیلی قبضے کو ختم کرنا ہوگا، انھوں نے کہا غزہ کی پٹی کا کوئی سیکیورٹی یا فوجی حل نہیں ہے۔

رملہ: فلسطینی صدر محمود عباس نے برطانیہ سے ریاست فلسطین کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ روئٹرز کے مطابق برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون نے جمعہ کو فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات کی ہے، ڈیوڈ کیمرون خطے کے دورے پر ہیں، اپنی آمد کے دوسرے دن انھوں نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں کا سفر کیا اور محمود عباس سے ملاقات کی۔

متعلقہ خبریں
محمود عباس سے انٹونی بلنکن کی ملاقات

یہ ملاقات اس وقت ہوئی ہے جب اسرائیل اور حماس کے درمیان عارضی جنگ بندی کا معاہدہ عمل میں آیا ہے، کیمرون نے کہا کہ برطانیہ غزہ کو مزید 37 ملین ڈالر کی انسانی امداد فراہم کرے گا، اس امداد سے جنگ شروع ہونے کے بعد سے غزہ کے لیے برطانوی اضافی امداد کی رقم دوگنی ہو جائے گی۔

دوسری طرف محمود عباس نے کہا کہ غزہ فلسطینی ریاست کا اٹوٹ حصہ ہے، فلسطین کی سرزمین پر اسرائیلی قبضے کو ختم کرنا ہوگا، انھوں نے کہا غزہ کی پٹی کا کوئی سیکیورٹی یا فوجی حل نہیں ہے۔

فلسطینی صدر کا کہنا تھا کہ وہ القدس سمیت غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے سے فلسطینیوں کی نقل مکانی کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں، محمود عباس نے برطانوی وزیر خارجہ سے مطالبہ کیا کہ وہ ریاست فلسطین کو تسلیم کریں اور اقوام متحدہ میں مکمل رکنیت حاصل کرنے کے لیے اس کی کوششوں کی حمایت کریں۔ برطانوی وزیر خارجہ نے کہا کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر جنگ بندی کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔

a3w
a3w