سوشیل میڈیاشمالی بھارت
ٹرینڈنگ

ویڈیو: دیوبند علاقے کی مسلم لڑکی نے اپنا لیا ہندو دھرم، نویا بن کر وشال سے کی شادی

اپنی اندھی محبت کے خاطر ایک اور مسلم لڑکی نے اسلام مذہب چھوڑ کر ہندو دھرم اپنا لیا ہے۔ دیوبند علاقے کی یہ لڑکی اتوار کے روز سناتن دھرم اپنا کر نویا بن گئی۔ یہی نہیں، بجرنگ دل کے کارکنوں کی نگرانی میں اس نے اپنے عاشق سے مندر میں ہندو رسومات کے مطابق شادی بھی کی۔

سہارنپور/دیوبند: اپنی اندھی محبت کے خاطر ایک اور مسلم لڑکی نے اسلام مذہب چھوڑ کر ہندو دھرم اپنا لیا ہے۔ دیوبند علاقے کی یہ لڑکی اتوار کے روز سناتن دھرم اپنا کر نویا بن گئی۔ یہی نہیں، بجرنگ دل کے کارکنوں کی نگرانی میں اس نے اپنے عاشق سے مندر میں ہندو رسومات کے مطابق شادی بھی کی۔

متعلقہ خبریں
پرینکا گاندھی کا روڈ شو، مسلم علاقوں میں مکانوں کی چھتوں سے پھول برسائے گئے

ہندو نوجوان سے شادی کی وجہ سے اس نے چند روز قبل اپنی جان کو خطرہ بتاتے ہوئے اپنے خاندان سے تحفظ کی درخواست کی تھی۔

دیوبند ٹائمز کے مطابق اتوار کو مسلم لڑکی فردوس (اب نویا) نے سناتن مذہب اپناتے ہوئے سہارنپور شہر کے حسن پور چوکی کے قریب واقع شیو مندر میں ہندو رسومات کے مطابق اپنے بوائے فرینڈ وشال سے شادی کی۔

اس نے بتایا کہ وہ اپنے شوہر وشال سے خوش ہے اور اس نے اپنی مرضی سے سناتن دھرم اپنایا ہے۔

بجرنگ دل کے سابق ریاستی کوآرڈی نیٹر وکاس تیاگی کی نگرانی میں اُس مذہب تبدیل کیا گیا۔ اس دوران ہندو تنظیم کے کپل موہڈا، ساگر بھاردواج، دیویانش پنڈت، واشو گرگ، پنڈت اودھیش تیواری، وکاس کمار وغیرہ موجود تھے۔ وکاس تیاگی نے بتایا کہ دونوں کے درمیان تین چار سال سے محبت کا سلسلہ چل رہا تھا۔

لڑکی کے گھر والوں نے پولیس سے شکایت کی تھی۔ دونوں دیوبند علاقے کے ایک گاؤں کے رہنے والے ہیں۔